19 views
اذان سے پہلے ظہر کی سنتیں پڑھ لیں:
(۳۰)سوال: ظہر کی چار سنتیں پڑھیں پھر اذان ہوئی تو کیا یہ سنتیں دوبارہ پڑھی جائیں گی یا وہی کافی ہیں؟
فقط: والسلام
المستفتی: محمد فرقان، میرٹھ
asked Jan 30 in نماز / جمعہ و عیدین by azhad1

1 Answer

الجواب وباللّٰہ التوفیق: اگر وہ سنتیں وقت ظہر شروع ہونے کے بعد پڑھی ہیں خواہ اذان سے پہلے ہی پڑھی ہو ں تو جائز اور درست ہیں، اعادہ ان کا بعد ِ اذان کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔(۲)

(۱)  و أما الصلاۃ المسنونۃ فھي السنن المعھودۃ للصلوات المکتوبۃ ۔۔۔۔ أما الأوّل فوقت جملتھا وقت المکتوبات لأنھا توابع للمکتوبات، فکانت تابعۃ لھا في الوقت، (الکاساني، بدائع الصنائع في ترتیب الشرائع،کتاب الصلوٰۃ، ج۱، ص۲۸۴)
وھو سنۃ للفرائض الخمس في وقتھا ولو قضاء لأنہ سنۃ لصلاۃ حتی یبرد بہ لا للوقت لا یسن لغیرھا کعید (قولہ لعید أي وتر و جنازۃ و کسوف و استسقاء و تراویح و سنن رواتب لأنھا اتباع للفرائض۔ (الحصکفي، الدرالمختار مع رد المحتار ج۱، ص۸۵-۳۸۴، کتاب الصلوٰۃ، سعید، کراچی)

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج6 ص371

 

answered Jan 30 by Darul Ifta
...