21 views
عصر سے پہلے چار رکعت سنت کا حکم:
(۳۳)سوال: کیا فرماتے ہیں علماء دین مفتیان کرام  مسئلہ ذیل کے بارے میں:
آج میں عصر کے وقت نماز سے پہلے چوں کہ وقت ابھی کافی تھا ۴؍ سنتیں پڑھ کر فارغ ہوا، تو ایک شخص میرے پاس آیا اور مجھے کہا کہ دیوبند فقہ میں ان چار سنتوں کا کوئی حکم نہیں ہے؛ لہٰذا مت پڑھا کرو کیا اس شخص کی بات درست ہے؟        فقط: والسلام
المستفتی: محمد عمیر، ہردوئی
asked Jan 30 in نماز / جمعہ و عیدین by azhad1

1 Answer

الجواب وباللّٰہ التوفیق: ان صاحب نے آپ کو غلط مسئلہ بتایا اور آپ کا عمل صحیح ہے، عصر سے پہلے چار رکعت یا دورکعت پڑھنا سنت غیر موکدہ ہے۔ فقہاء ا حناف نے اس کو مستحب نمازوں میں شامل کیا ہے اور احادیث سے اس کا ثبوت بھی ملتا ہے۔ علامہ ابن الہمام نے فتح القدیر میں روایات کا تذکرہ کیا ہے۔
’’أخرج أبو داود وأحمد وابن خزیمۃ وابن حبان في صحیحیہما والترمذي عن ابن عمر رضي اللّٰہ عنہما قال: قال رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم: رحم اللّٰہ امرأً صلی قبل العصر أربعا، قال الترمذي: حسن غریب، وأخرج أبو داود عن عاصم بن ضمرۃ عن علي رضي اللّٰہ عنہ أن النبي صلی اللّٰہ علیہ وسلم کان یصلي قبل العصر رکعتین ورواہ الترمذي وأحمد فقالا: أربعا بدل رکعتین‘‘(۱)
(قولہ ویستحب أربع قبل العصر) لم یجعل للعصر سنۃ راتبۃ لأنہ لم یذکر في حدیث عائشۃ المار۔ بحر۔ قال في الإمداد: وخیر محمد بن الحسن والقدوري المصلي بین أن یصلي أربعا أو رکعتین قبل العصر لاختلاف الآثار‘‘(۲)

(۱) ابن الھمام، فتح القدیر، ’’کتاب الصلاۃ: باب النوافل‘‘: ج ۱، ص: ۴۵۸، مکتبہ الاتحاد دیوبند۔)(۲) ابن عابدین، رد المحتار، ’’باب الوتر و النوافل‘‘:ج ۲، ص: ۴۵۲ ، زکریا دیوبند۔)
وندب الأربع قبل العصر أو رکعتان۔ (عبد الرحمن بن محمد، ملتقی الأبحر، ’’کتاب الصلاۃ: باب الوتر والنوافل‘‘: ص: ۱۰۵، دار البیروتی، دمشق، سوریہ)
أما الأربع قبل العصر فلما رواہ الترمذي وحسنہ عن علي رضي اللّٰہ عنہ، قال کان النبي صلی اللّٰہ علیہ وسلم یصلی قبل العصر أربع رکعات یفصل بینہن بالتسلیم علی الملائکۃ المقربین ومن تبعہم من المسلمین والمؤمنین وروی أبو داؤد عنہ أن النبي صلی اللّٰہ علیہ وسلم کان یصلي قبل العصر رکعتین، فلذا خیرہ في الأصل بین الأربع وبین الرکعتین والأفضل الأربع۔ (ابن عابدین، رد المحتار، ’’کتاب الصلاۃ: باب الوتر والنوافل‘‘: ج ۲، ص: ۸۸، زکریا دیوبند)

 

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج6 ص375

 

answered Jan 30 by Darul Ifta
...