30 views
ایک سلام کے ساتھ آٹھ رکعت پڑھنا:
(۳۹)سوال: رات کو ایک سلام کے ساتھ آٹھ رکعت پڑھ سکتے ہیں یا نہیں؟
فقط: والسلام
المستفتی: منشی اکرام الٰہی، مظفر نگر
asked Jan 31 in نماز / جمعہ و عیدین by azhad1

1 Answer

الجواب وباللّٰہ التوفیق: بوقت شب اس طرح پڑھنا جائز ہے، مگر قعدہ ہر دو رکعت کے بعد کرنا چاہئے جس میں صرف تشہد (التحیات پڑھی جائے) اور قعدہ اخیرہ میں درود شریف اور دعاء بھی پڑھنی چاہئے؛ البتہ دن ورات کے نوافل میں ایک سلام کے ساتھ چار رکعت تک پڑھنا افضلہے، دن کے نوافل میں ایک سلام کے ساتھ چار رکعت سے زیادہ پڑھنا مکروہ ہے(۱) اور رات کے نوافل ایک سلام کے ساتھ آٹھ رکعت سے زیادہ پڑھنا مکروہ ہے۔
’’وتکرہ الزیادۃ علی أربع في نفل النہار، وعلی ثمان لیلا بتسلیمۃ لأنہ لم یرد والأفضل فیہما الرباع بتسلیمۃ وقالا: في اللیل المثنیٰ أفضل، قیل وبہ یفتی‘‘(۲)

(۱) والأفضل فیہما الرباع بتسلیمۃ وقالا: في اللیل المثنیٰ أفضل، قیل: وبہ یفتی۔ (الحصکفي، الدر المختار مع رد المحتار: ج۲، ص:۴۵۵)
(۲) الحصکفي، الدر المختار مع رد المحتار، ’’کتاب الصلاۃ: باب الوتر والنوافل‘‘: ج ۲، ص: ۴۵۵، زکریا، دیوبند۔)
وصلاۃ اللیل وأقلہا علی ما في الجوہرۃ ثمان، ولو جعلہ أثلاثاً فالأوسط أفضل، ولو أنصافا فالأخیر أفضل۔ (الحصکفي، الدر المختار مع رد المحتار، ’’کتاب الصلاۃ: باب الوتر والنوافل‘‘: ج ۲، ص:۴۶۷- ۴۶۹)

 

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج6 ص381

answered Jan 31 by Darul Ifta
...