21 views
فجر کی سنت گھر میں پڑھنے والا تحیۃ الوضو وتحیۃ المسجد پڑھ سکتا ہے یا نہیں؟
(۴۱)سوال: ایک شخص سنت فجر، تو گھر پر پڑھتا ہے بعد میں فرض پڑھنے کے لیے مسجد جاتا ہے، تو مسجد میں جاکر تحیۃ الوضوء یا تحیۃ المسجد پڑھ سکتا ہے یا نہیں؟
فقط: والسلام
المستفتی: محمد شمشاد، دیوبند
asked Jan 31 in نماز / جمعہ و عیدین by azhad1

1 Answer

الجواب وباللّٰہ التوفیق: اس صورت میں مسجد میں نہ تحیۃ الوضوء ہے نہ تحیۃ المسجد ہے، کیوں کہ طلوع صبح صادق کے بعد فجر کی سنت اور فرض کے علاوہ کوئی نفل نماز حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت نہیں ہے، البتہ بہتر یہ ہے کہ فجر کی سنت چوں کہ مؤکدہ ہیں، تو اس کو مسجد میں جاکر پڑھ لے تاکہ اس کے ضمن میں تحیۃ الوضو کا ثواب بھی مل جائے۔(۱)

(۱) وھي أفضل لتحیۃ المسجد إلا إذا دخل فیہ بعد الفجر أو العصر، فإنہ یسبح ویہلل ویصلي علی النبي صلی اللّٰہ علیہ وسلم، فإنہ حینئذٍ یؤدي حق المسجد، کما إذا دخل للمکتوبۃ، فإنہ غیر مأمور بہا حینئذ کما في التمرتاشي، قولہ: وأداء الفرض أو غیرہ الخ، قال في النہر: وینوب عنہا کل صلاۃ صلاہا عند الدخول فرضاً کانت أو سنۃ۔ (ابن عابدین، رد المحتار، ’’کتاب الصلاۃ: باب الوتر والنوافل‘‘: ج ۲، ص:۴۵۸، ۴۵۹، زکریا دیوبند)
إذا دخل المسجد بعد الفجر، أو العصر لا یأتي بالتحیۃ، بل یسبح، ویہلل، ویصلي علی النبي صلی اللّٰہ علیہ وسلم فإنہ حینئذ یؤدي حق المسجد۔ (الطحطاوي، حاشیۃ الطحطاوي، ’’کتاب الصلاۃ: فصل في تحیۃ المسجد‘‘: ج ، ص: ۳۹۴، مکتبہ: شیخ الہند دیوبند)

 

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج6 ص382

answered Jan 31 by Darul Ifta
...