27 views
اذان فجر کے بعد سے جماعت تک نوافل پڑھنا:
(۴۵)سوال: ایک شخص اذان فجر کے بعد جماعت تک نوافل پڑھتا رہتا ہے، کچھ لوگ منع کرتے ہیں، کیا واقعی اس وقت نماز پڑھنا منع ہے؟
فقط: والسلام
المستفتی: تمیز الدین، دیوبند
asked Jan 31 in نماز / جمعہ و عیدین by azhad1

1 Answer

الجواب وباللّٰہ التوفیق: اذان فجر کے بعد جماعت تک اور اس کے بعد طلوع آفتاب تک سنت فجر کے علاوہ کسی قسم کی نفل یا سنت آں حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت نہیں ہے؛ اس لیے سنت فجر کے علاوہ کسی قسم کی سنت یا نوافل نہ پڑھنی چاہیے اور اگر فرض سے قبل سنت فجر نہیں پڑھی گئی، تو فرض کے بعد سنت فجر بھی پڑھنے کی اجازت نہیں طلوع آفتاب تک،البتہ اس کے بعد پڑھ سکتا ہے۔(۱)

(۱) عن ابن عمر رضي اللّٰہ عنہ، أن رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم قال: لا صلاۃ بعد الفجر إلا سجدتین … وروي عنہ: غیر واحد وہو ما أجمع علیہ أہل العلم کرہوا أن یصلي الرجل بعد طلوع الفجر إلا رکعتي الفجر ومعنی ہذا الحدیث إنما یقول لا صلاۃ بعد الفجر إلا رکعتي الفجر۔ (أخرجہ الترمذي، في سننہ، ’’أبواب الصلاۃ: باب ما جاء لا صلاۃ بعد طلوع الفجر إلا رکعتین‘‘: ج ۱، ص: ۹۶، مکتبہ: نعیمیہ دیونبد)
لا صلاۃ بعد الصبح حتی ترتفع الشمس ولا صلاۃ بعد العصر حتی تغیب الشمس۔ (أخرجہ البخاري، في صحیحہ، کتاب مواقیت الصلاۃ، باب لا تتحری الصلاۃ قبل غروب الشمس:ج ۱، ص: ۳۱۲، رقم: ۵۶۱)

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج6 ص386

 

answered Jan 31 by Darul Ifta
...