الجواب وباللّٰہ التوفیق: اگر بارش نہ ہو نے کی وجہ سے قحط کا اندیشہ ہو جائے، جانوروں کے چارے میں کمی آجائے، کنووں اور نلوں کا پانی کم ہو جائے، گرمی کی شدت باعث پریشانی اور تکلیف بن جائے تو ایسی صورت میں نماز استسقا پڑھنی چاہئے۔(۱)
(۱) ہو لغۃ: طلب السقي وإعطاء ما یشربہ…… وشرعاً: طلب إنزال المطر بکیفیۃ مخصوصۃ عند شدۃ الحاجۃ بأن یحبس المطر، ولم یکن لہم أودیۃ وآبار وأنہار یشربون منہا ویسقون مواشیہم وزرعہم أو کان ذلک إلا أنہ لا یکفي، فإذا کان کافیا لا یستسقی کما في المحیط۔ (الحصکفي، رد المحتار مع الدرالمختار: ’’کتاب الصلاۃ، باب الاستسقاء‘‘: ج ۳، ص: ۷۰، زکریا دیوبند؛ و الطحطاوي، حاشیۃ الطحطاوي علی المراقي، ’’باب الاستسقاء‘‘: ص: ۵۴۸، شیخ الہند دیوبند)
فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج6 ص391