26 views
نماز استسقا کس طرح ادا کریں؟
(۵۴)سوال: نماز استسقاء کس طرح ادا کریں؟
فقط: والسلام
المستفتی:نعمان، دہلی
asked Jan 31 in نماز / جمعہ و عیدین by azhad1

1 Answer

الجواب وباللّٰہ التوفیق: نماز استسقاء کا طریقہ یہ ہے کہ لوگ کسی میدان یا عیدگاہ میں جمع ہو جائیں، لباس معمولی ہو، نئے کپڑے بدل کر نہ جائیں، کسی غیر مسلم کو ساتھ نہ لیں، بوڑھے جوان سب ہی جمع ہوں، جمع ہونے سے قبل جس کے ذمہ قرض یا حقوق کسی کے ہوں ان کی ادائیگی کی حتی الامکان کوشش کریں، جمع ہو کر دو رکعت نماز بغیر اذان اور اقامت کے جماعت سے پڑھیں، امام دونوں رکعتوں میں قرأت جہری کرے، نماز کے بعد امام دو خطبے پڑھے جس طرح عید کے دن دو خطبے پڑھے جاتے ہیں اس کے بعد امام قبلہ کی طرف منہ کر کے کھڑا ہو کر اللہ تعالیٰ سے پانی برسنے کی دعاء کرے اور استغفار کریں اور سب نمازی بھی انتہائی خشوع وخضوع اور گریہ وزاری کے ساتھ دعا کریں، تین روز تک ایسا ہی کریں(۱) امام محمد رحمۃ اللہ علیہ نے کہا کہ امام پہلا خطبہ پڑھ کر چادر کو بھی پلٹے، یعنی داہنا رخ بائیں جانب نیچے کا اوپر اور اوپر کا نیچے کرلے۔ فتویٰ امام محمد رحمۃ اللہ علیہ کے ہی قول پر ہے۔(۲)

(۱) باب الاستسقاء۔ ہو دعاء واستغفار لأنہ السبب لإرسال الأمطار بلا جماعۃ مسنونۃ، بل ہي جائزۃ و بلا خطبۃ وقالا: تفعل کالعید، وہل یکبر للزوائد؟ خلاف و بلا قلب رداء خلافاً لمحمد و بلا حضور ذمي وإن کان الراجح أن دعاء الکافر قد یستجاب استدراجاً، وأما قولہ تعالیٰ {وما دعاء الکافرین إلا في ضلال} (سورۃ الغافر: ۵۰) ففي الآخرۃ۔ شروح۔ مجمع۔ وإن صلوا فرادی جاز … ویخرجون ثلاثۃ أیام متتابعات مشاۃ في ثیاب غسیلۃ أو مرقعۃ متذللین متواضعین خاشعین للّٰہ ناکسین رؤوسہم، ویقدمون الصدقۃ في کل یوم قبل خروجہم، ویجددون التوبۃ، ویستغفرون للمسلمین، ویستسقون بالضعفۃ والشیوخ۔ (الحصکفي: الدرالمختار مع رد المحتار’’کتاب الصلاۃ، باب الاستسقاء‘‘: ج ۳، ص: ۷۰- ۷۲، زکریا دیوبند)
(۲) واختار القدوري قول محمد، لأنہ علیہ الصلاۃ والسلام فعل ذلک نہر۔ وعلیہ الفتوی کما في شرح درر البحار۔ قال في النہر: وأما القوم فلا یقلبون أردیتہم عند کافۃ العلماء، خلافاً لمالک۔ (الحصکفي: رد المحتار مع الدرالمختار ’’کتاب الصلاۃ، باب الاستسقاء‘‘: ج ۳، ص: ۷۱، زکریا دیوبند)

 

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج6 ص392

answered Jan 31 by Darul Ifta
...