الجواب وباللّٰہ التوفیق: اوابین کی نماز بعد نمازِ مغرب فرض وسنت مؤکدہ کے بعد ادا کی جاتی ہے اس کو ’’صلاۃ الاوّابین‘‘ کہا جاتا ہے اس نماز کی فضیلت کے بارے میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے کہ: جو شخص مغرب کی نماز کے بعد بغیر کسی سے بات کئے ہوئے صلاۃ الاوابین کی چھ رکعت نماز ادا کرے اس کے حق میں بارہ سال کی عبادت کے بقدر ثواب لکھا جائے گا، ایسے ہی ایک اور روایت ہے کہ جو شخص اوابین کی بیس رکعت پڑھتا ہے اللہ تبارک وتعالیٰ اس کے لیے جنت میں گھر بنائے گا، نیز اوابین کے معنی ہیں: اللہ کے وہ نیک بندے جو اس کی طرف کثرت سے رجوع کرنے والے ہیںاور اوابین کی رکعتوں کے بارے میں کتب فقہ میں لکھا ہے کہ کم از کم چھ رکعتیں اور زیادہ سے زیادہ بیس رکعتیں ہیں۔ جیسا کہ امام ترمذی رحمۃ اللہ علیہ نے لکھا ہے:
’’عن أبي ہریرۃ قال: قال رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ و سلم: من صلی بعد المغرب ست رکعات لم یتکلم فیما بینہن بسوء، عدلن لہ بعبادۃ ثنتی عشرۃ سنۃ‘‘
’’قال أبو عیسی: و قد روي عن عائشۃ، عن النبي صلی اللّٰہ علیہ و سلم قال: من صلی بعد المغرب عشرین رکعۃً بنی اللّٰہ لہ بیتًا في الجنۃ‘‘
’’قال أبو عیسی: حدیث أبي ہریرۃ حدیث غریب، لانعرفہ إلا من حدیث زید بن الحباب عن عمر بن أبي خثعم‘‘
’’قال: وسمعت محمد بن إسماعیل یقول: عمر بن عبد اللّٰہ بن أبي خثعم منکر الحدیث، وضعفہ جدًّا‘‘(۱)
(۱) أخرجہ الترمذي، في سننہ، ’’أبواب الصلاۃ عن رسول اللّٰہ صلی اللہ علیہ وسلم، باب ما جاء في فضل التطوع وست رکعات بعد المغرب‘‘: ج ۱، ص: ۹۸، رقم: ۴۳۵۔)
فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج6 ص397