25 views
شکرانے اور حاجت کی نماز میں فرق:
(۵۸)سوال: شکرانے کی نماز اور اور حاجت کی نماز میں کیا فرق ہے؟ کیا پڑھنے کے طریقہ میں بھی فرق ہے؟ کیا نیت کرکے پڑھنا واجب ہے؟
فقط: والسلام
المستفتی: محمد شاہ، محی الدین پور
asked Jan 31 in نماز / جمعہ و عیدین by azhad1

1 Answer

الجواب وباللّٰہ التوفیق: جی ہاں دونوں نمازوں میں فرق ہے، یعنی شکرانہ کی نماز اللہ تعالیٰ کا شکرا دا کرنے کے لیے پڑھی جاتی ہے(۲) اور حاجت کی نماز کسی ضرورت پر اللہ تعالیٰ سے ضرورت پوری کرانے کے لیے پڑھی جاتی ہے (۳) مگر ان دونوں نمازوں کے پڑھنے میں کوئی فرق نہیں ہے، جس نیت سے پڑھیں گے اس کے ثمرات مرتب ہوں گے ’’إن شاء اللّٰہ‘‘۔ بغیر نیت کے کوئی نماز نہیں ہوتی ہے۔(۴)

(۲) من توضأ فأسبغ الوضوء ثم صلی رکعتین یتمہا أعطاہ اللّٰہ ما سأل معجلاً أو مؤخراً۔ (أخرجہ أحمد، في مسندہ،’’مؤسسۃ الرسالۃ‘‘: ج ۴۵، ص: ۴۸۹، رقم: ۲۷۴۹۷)  
(۳) وعن عبد اللّٰہ بن أبي أوفیٰ قال: قال رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم: من کانت لہ حاجۃ إلی اللّٰہ أو إلی أحد من بنی آدم فلیتوضأ فلیحسن الوضوء ثم لیصل رکعتین الخ۔ (محمد بن عبداللہ الخطیب العمري، مشکاۃ المصابیح، ’’باب التطوع‘‘: ج ۱، ص: ۱۱۷، مکتبہ: یاسر ندیم، اینڈ کمپنی دیوبند)
(۴) ثم إنہ إن جمع بین عبادات الوسائل في النیۃ صح … ونال ثواب الکل … وکذا یصح لو نوی نافلتین أو أکثر کما لو نویٰ تحیۃ مسجد، وسنۃ وضوء، ضحی، وکسوف، والمعتمد أن العبادات ذات الأفعال یکتفي بالنیۃ في أولہا۔ (أحمد بن محمد الطحطاوي، حاشیۃ الطحطاوي علی مراقي الفلاح، ’’کتاب الصلاۃ: باب شروط الصلاۃ وأرکانہا‘‘: ص: ۲۱۶، مکتبہ: شیخ الہند دیوبند)
ویکفیہ مطلق النیۃ للنفل والسنۃ والتراویح ، ہو الصحیح، کذا في التبیین۔ (جماعۃ من علماء الہند، الفتاوی الہندیۃ، ’’کتاب الصلاۃ: باب شروط الصلاۃ، الفصل الرابع: في النیۃ‘‘: ج ۱، ص: ۱۲۳، مکتبہ: زکریا دیوبند)

 

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج6 ص398

 

answered Jan 31 by Darul Ifta
...