17 views
صلاۃ الحاجت جماعت سے پڑھنا:
(۶۰)سوال: برسات کے دنوں میں جب بارش زیادہ ہوتی ہے تو دو رکعت قضاء الحاجات کے نام سے پڑھتے ہیں اس طرح کہ باقاعدہ امام صاحب جماعت سے پڑھاتے ہیں اور امام صاحب سورۂ فاتحہ کے بعد سورۂ یاسین شریف پڑھتے ہیں اور ہر مبین پر ٹھہرتے ہیں، پھر سب مقتدی بلند آواز سے اذان پڑھتے ہیں، اذان کے بعد پھر امام صاحب قرأت شروع کرتے ہیں پھر دوسرے مبین پر ایسا ہی کرتے ہیں اس طرح دو رکعت نماز ادا کی جاتی ہے یہ شرعی طریقہ کے خلاف تو نہیں ہے؟
فقط: والسلام
المستفتی: حافظ محمدقربان، دہرادون
asked Jan 31 in نماز / جمعہ و عیدین by azhad1

1 Answer

الجواب وباللّٰہ التوفیق: مذکورہ فی السوال طریقۂ نماز شرعاً جائز نہیں ہے؛ اس لیے امام ومقتدیوں کا مذکورہ طریقہ پر نماز پڑھنا درست نہیں تاہم کسی بھی مقصد وضرورت کے لیے انفرادی طور پر صلاۃ الحاجۃ پڑھنا درست اور احادیث سے ثابت ہے۔(۱)

(۱) ولایصلي الوتر ولا التطوع بجماعۃ خارج رمضان أي یکرہ ذلک لو علی سبیل التداعي بأن یقتدي أربعۃ بواحد کما في الدرر۔ (الحصکفي، الدر المختار مع رد المحتار،باب الوتر والنوافل ج ۲، ص: ۵۰۰)
من أحدث في أمرنا ہذا مالیس منہ فہو رد۔ (أخرجہ البخاري، في صحیحہ، کتاب الصلح، باب إذا اصطلحوا علی صلح جور فھو مردود، ج۱، ص۳۷۱)

 

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج6 ص400

answered Jan 31 by Darul Ifta
...