32 views
عشاء کے بعد دو رکعت نفل پڑھنے سے تہجد کا ثواب ملے گا یا نہیں؟
(۷۴)سوال: عشاء کی نماز کے بعد وتر اور دو رکعت نفل پڑھ کر اور یہ نیت کرکے سوجائے کہ تہجد پڑھوں گا مگر آنکھ نہیں کھلی تو وہ نفل اس کے حق میں تہجد کے قائم مقام ہو گی یا نہیں؟
فقط: والسلام
المستفتی: انصار خاں قاسمی، پربھنی
asked Jan 31 in نماز / جمعہ و عیدین by azhad1

1 Answer

الجواب وباللّٰہ التوفیق: عشاء کے بعد سے ہی تہجد کا وقت شروع ہو جاتا ہے، البتہ افضل یہ ہے کہ آدھی رات کے بعد تہجد پڑھی جائے، لیکن اگر کوئی سونے سے پہلے دو رکعت یا چاریا آٹھ رکعت پڑھ کر اس نیت سے سو گیا کہ تہجد میں بھی اٹھ کر نماز پڑھوں گا، لیکن بیدار نہیں ہو سکا تو اس کو اسی دو رکعت پر تہجد کا ثواب مل جائے گا۔
’’أن رسول اللّٰہ علیہ وسلم قال: لا بد من صلاۃ بلیل ولو ناقۃ ولو حلب شاۃ وما کان بعد صلاۃ العشاء الآخرۃ فہو من اللیل‘‘(۱)

(۱) وماکان بعد صلاۃ العشاء فہو من اللیل أخرجہ الطبراني في الکبیر، ج ۱، ص: ۲۴۵، وہذا یفید أن ہذہ السنۃ تحصل بالتنفل بعد صلاۃ العشاء قبل النوم۔ (الحصکفي، رد المحتار علی الدرالمختار، ’’کتاب الصلاۃ، باب الوتر والنوافل، مطلب في صلاۃ اللیل‘‘: ج ۲، ص: ۴۶۷، زکریا دیوبند)
فینبغي القول بأن اقل التہجد رکعتان، وأوسطہ أربع وأکثرہ ثمان واللّٰہ اعلم۔ (أیضاً، ’’مطلب في صلاۃ اللیل‘‘: ج ۲، ص: ۴۶۸، زکریا دیوبند)

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج6 ص409

 

answered Jan 31 by Darul Ifta
...