زید نے پچھلے سال بزّاز کا کام شروع کیا تھا۔ چنانچہ دو ماہ بعد ایک شخص نے زید سے ادھار کی صورت میں سارا مال (کپڑے) خریدے اور دو ماہ تک ساری رقم ادا کرنے کا وعدہ کیا۔ لیکن اب ایک سال بھی ہوا ابھی تک اس شخص نے پیسے ادا نہیں کیا ، تو زید نے عدالت میں مقدمہ دائر کیا لیکن وہاں جج نے دس دس ہزار فی ماہ دینا متعین کیا اور قیمت میں بھی اضافہ کیا۔ اب عرض یہ ہے کہ کیا یہ رقم میں زیادتی لینا جائز ہے؟ اور زید کا تقریباً چار سال سے زائد تک پیسے بھی بند رہے گئے، تو کیا زید کو وہ شخص بھی اور عدالت بھی ظلم کرتی رہے ،اور زید چار پانچ سال تک اپنے پیسوں کا انتظار کرے۔