83 views
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
1
کچھ لوگ ض کو مشابہ بالغین پڑھتے ہیں آیا ایسی کوئی قرات ہے؟ نیز اس طرح پڑھنے سے نماز کا کیا حکم ہوگا؟ اور پچھلی نمازیں واجب الاعادہ ہوں گی یا نہیں؟؟
2

حرام آمدنی سے بنے ہوئے گھر کو کرایہ/عاریت پر لینا اپنے استعمال کے لیے یا دینی استعمال مدرسہ تراویح تعلیم وغیرہ کے لیے۔کیا حکم ہے
asked May 2, 2020 in فقہ by ماہر منظور

1 Answer

Ref. No. 887/41-21B

الجواب وباللہ التوفیق 

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ (1) ض کو مشابہ بالغین پڑھنا درست نہیں ہے، ایسی کوئی قرات نہیں ہے۔ امام صاحب کو چاہئے کہ کسی مجود سے اپنی اصلاح کرلیں ، تاہم درست ہوگئی، اعادہ کی ضرورت نہیں ہے۔   (2) حرام آمدنی سے بنے ہوئے گھر کو کرایہ پر لینا درست ہے۔ حرام آمدنی سے مکان بنانے کا گناہ بنانے والے  ہوگا ، رہنے والے کو نہیں۔

قال في الخانية والخلاصة: الأصل فيما إذا ذكر حرفا مكان حرف وغير المعنى إن أمكن الفصل بينهما بلا مشقة تفسد، وإلا يمكن إلا بمشقة كالظاء مع الضاد المعجمتين والصاد مع السين المهملتين والطاء مع التاء قال أكثرهم لا تفسد. اهـ. وفي خزانة الأكمل قال القاضي أبو عاصم: إن تعمد ذلك تفسد، وإن جرى على لسانه أو لا يعرف التمييز لا تفسد، وهو المختار حلية (الدرالمختار 1/633)

 واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

answered Jun 7, 2020 by Darul Ifta
...