السلام علیکم
ہمارے یہاں پھوپھی زاد لڑکے اور ماموں زاد لڑکی کی شادی ہوئے 7 یا 8 سال ہوئے، 3 لڑکے ہیں بڑا لڑکا ایب نارمل ہے، لڑکی کا شوہر نہ کماتا ہے نہ خرچ اٹھاتا ہے چرس پیتا ہے اور نشہ میں مارتا پیٹتا ہے، وقت کے ساتھ اس کی غیرذمہ داری اور زیادتیوں میں اضافہ ہی ہوتا جاتا ہے پہلے بھی چھوٹی تسلیاں ملتی رہی ہیں لڑکی پہلے بھی طلاق کا مطالبہ کرچکی ہے پھر صبر کرلیتی تھی بچوں کے لیے لیکن اب زیادتیوں اور زلت کے باعث تنگ آکر علیحدگی چاہتی ہے، وہ یہ معلوم کرنا چاہتی ہے کہ وہ خلع لے سکتی ہے اپنے شوہر سے کورٹ کے ذریعے؟
لڑکی کے ددھیالی جو کے لڑکے کے ننھیالی رشتہ دار ہیں وہ اس سلسلے میں رکاوٹ ڈالتے ہیں کہ تمام زیادتیاں برداشت کرو کیونکہ علیحدگی شریعت میں ناپسندیدہ ہے بس جو ہے نصیب کا لکھا ہے اللّٰهُ کی مرضی یہی ہے.