64 views
سوال۔ زید کا معمول ہے ہے کہ زید مسجد سے متصل ایک کمرے میں درس حدیث دیتا ہے حال یہ  ہے کہ مسجد میں عشاء کی جماعت ہوتی رہتی ہے سلام پھیرنے کے کے پندرہ بیس منٹ بعد زید طلباء کی چھٹی کر دیتا ہے پھر طلباء  زید کے ساتھ مل کر مسجد کی دوسری منزل میں میں جماعت ثانیہ کرتے ہیں اس صورت میں مسجد کی جماعت کا ترک کرنا زید اور طلبہ کے لیے کیا حکم رکھتا ہے
asked Dec 6, 2021 in نماز / جمعہ و عیدین by Qari saeed

1 Answer

Ref. No. 1730/43-1428

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ زید کا مذکورہ معمول درست نہیں ہے۔ مسجد کی پہلی جماعت کے ساتھ ہی سب کو باجماعت نماز اداکرنی چاہئے،  درس حدیث بعد نمازبھی  جاری  رکھ سکتے ہیں۔  مسجد میں ایک مرتبہ جماعت ہوجانے کے بعد اس میں دوبارہ جماعت  کرنا مکروہ ہے۔ اور اس کا معمول بنالینا اور بھی زیادہ بُرا ہے۔

عن الحسن قال: کان أصحاب رسول الله ﷺ ، إذا دخلوا المسجد، وقد صلي فیه، صلوافرادي‘‘. (المصنف لابن أبي شیبة، کتاب الصلاة، باب من قال: یصلون فرادی، ولا یجمعون. مؤسسة علوم القرآن جدید ۵/۵۵، رقم:۷۱۸۸)

لأن التکرار یؤدی إلی تقلیل الجماعة لأن الناس إذا علموا أنهم تفوتهم الجماعة فیستعجلون فتکثرالجماعة، وإذا علموا أنها لا تفوتهم یتأخرون فتقل الجماعة وتقلیل الجماعة مکروه‘‘. (بدائع،کتاب الصلاة، فصل في بیان محل وجوب الأذان ۱/۱۵۳

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

answered Dec 15, 2021 by Darul Ifta
...