51 views
میں ایک مسلہ جاننا چاہتاہوں ایک نوکری کے سلسلے میں۔ میری جاب ہونے والی ہے سنگاپور میں بطور  ریسٹورنٹ مینیجر، اس کمپنی کا 2 ریسٹورنٹ ہے 1 صرف فیملی ریسٹورنٹ  ہے ،  دوسرا ریسٹورنٹ کے ساتھ بار ہے جہاں شراب بھی ملتی ہے ۔میں دونوں  کا مینیجر رہونگا۔ توکیا ایسی جگہ میں میرا کام کرنا جائز ہے؟ مجھے ملنے والی تنخواہ کے پیسےحلال ہوں گے؟ آپ مہربانی کر کے رہنمائی فرمائیں
asked Jul 25, 2022 in تجارت و ملازمت by sarwar0204

1 Answer

Ref. No. 1937/43-1846

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔  جس ریسٹورینٹ کی غالب آمدنی حلال ہو   تو اس میں ایسی ملازمت کرنا جس میں براہ راست حرام کام میں ملوث نہ ہونا پڑتاہو، جائز ہے۔  اس لئے آپ کی ملازمت میں چونکہ ایسی کوئی خرابی نہیں ہے  جس میں  براہ راست بار میں تعاون ہو، اس لئے آپ کی ملازمت جائز ہے اور کمائی حلال ہے، تاہم اس میں ایک گونہ شبہہ ہے، اس لئے  فی الحال یہ ملازمت اختیار کرلیں اور بعد میں جب کوئی متبادل ملازمت میسر ہوجائے تو اس کو چھوڑ دیں ۔

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُنِيرٍ، قَال:‏‏‏‏ سَمِعْتُ أَبَا عَاصِمٍ، عَنْ شَبِيبِ بْنِ بِشْرٍ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، قَالَ:‏‏‏‏ لَعَنَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْخَمْرِ عَشْرَةً عَاصِرَهَا، ‏‏‏‏‏‏وَمُعْتَصِرَهَا، ‏‏‏‏‏‏وَشَارِبَهَا، ‏‏‏‏‏‏وَحَامِلَهَا، ‏‏‏‏‏‏وَالْمَحْمُولَةُ إِلَيْهِ، ‏‏‏‏‏‏وَسَاقِيَهَا، ‏‏‏‏‏‏وَبَائِعَهَا، ‏‏‏‏‏‏وَآكِلَ ثَمَنِهَا، ‏‏‏‏‏‏وَالْمُشْتَرِي لَهَا، ‏‏‏‏‏‏وَالْمُشْتَرَاةُ لَهُ (سنن الترمذی: (رقم الحدیث: 1295)
أہدی إلیہ أو أضافہ وغالب مالہ حرام لا یقبل ولا یأکل ما لم یخبرہ أن ذٰلک المال أصلہ حلال ورثہ أو استقرضہ، وإن کان غالب مالہ حلالاً لا بأس بقبول ہدیتہ والأکل منہا۔ (الفتاوی الھندیۃ: (کتاب الکراہیۃ، 343/5، ط: زکریا)

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

 

answered Jul 30, 2022 by Darul Ifta
...