١. میں شریک تعلیم سے اپنی تعلیم حاصل کر رہا ہوں اور ہمارے اسکول کا نصاب میں ڈارون کے نظریہ کو پڑھایا جاتا ہے ، ہم لوگ اس نظریہ کو پڑھتے ہیں لیکن اس نظریہ کو نہیں مانتے ہیں ، ہم اسلامی نظریہ کو مانتے ہیں - تو کیا مجھے ڈارون کے نظریہ کو پڑھنے پر گناہ ہوگا ؟
٢. میرے اسکول میں ڈارون کے نظریہ پڑھایا جاتا ہے اس وجہ سے مجھے اس نظریہ کی کتابوں کو اپنے گھر میں رکھنا پڑتا ہے تو کیا مجھے گناہ ہوگا ؟
٣۔ سوڈھی بینک کے نظام کی کتابوں کو پڑھنا کیسا ہے جب کہ میرا مقصد سوڈھی بینک کے نظام کو سمجھنا ہے ؟
٤. اور اسی طرح دنیا میں بہت سی ایسی چیزیں ہیں جو غیر اسلامی ہے ، اگر ہم اس کے عقیدہ ، نظریہ اور نظام کو سمجھنے کے لیے اس چیز کی کتابوں کو پڑھتے ہیں اور اس چیز کی تعلیم حاصل کرتے ہیں تو کیا ایسا کرنا شرعاً جائز ہے ؟