الجواب وباللّٰہ التوفیق:بغیر کسی دلیل اور ثبوت کے کسی صاحب ایمان پر کفر کا حکم لگانا گناہ کبیرہ اور دین وایمان کے فساد کا باعث ہے، لہٰذا ایسے شخص کو چاہئے کہ علی الاعلان اپنی اس غلطی کا اقرار کرے اور توبہ و استغفار کرے اور آئندہ ایسے الفاظ کا استعمال نہ کرے۔ بخاری شریف میں حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے اپنے مسلمان بھائی کو کافر کہا تو ان دونوں میں سے ایک پر کفر لوٹ گیا یعنی یا تو کہنے والا خود کافر ہوگیا یا وہ شخص جس کو اس نے کافر کہا ’’عن أبي ہریرۃ -رضي اللّٰہ عنہ- أن رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم، قال: إذا قال الرجل لأخیہ: یاکافر فقد باء بہ أحدہما۔(۱) وما کان خطأ من الألفاظ ولا یوجب الکفر فقائلہ مومن علی حالہ ولا یؤمر بتجدید النکاح ولکن یؤمر بالاستغفار والرجوع عن ذلک(۲)۔ وذہب جمہور المحققین إلی أن الإیمان ہو التصدیق بالقلب، وإنما الإقرار شرط لإجراء الأحکام في الدنیا‘‘۔(۳)
دار العلوم وقف دیوبند