80 views
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ ۔میرے اوپر ناجائز مقدمہ ہے، اس کو کلیر کرنے کے لئے رشوت مانگتے ہیں، تو کیا رشوت میں میں اپنے سود کا پیسہ دے سکتاہوں؟ بغیر رشوت دئے کام نہیں ہوگا۔ ناجائز رشوت دینی پڑے گی۔ تو کیا میں سود کا پیسہ رشوت میں دے سکتاہوں؟
asked Jan 14, 2023 in ربوٰ وسود/انشورنس by Abdul basid

1 Answer

Ref. No. 2207/44-2317

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔  رشوت میں سودی رقم دینا جائز نہیں ہے۔ سود کی رقم  اس کے مالک کو لوٹا نا لازم ہے، اور اگر مالک کو واپس کرنا ممکن نہ ہو تو غریبوں میں بلانیت ثواب صدقہ کرنا واجب ہے، اس لئے اپنے کسی بھی کام میں سود کی رقم استعمال کرنا اور اس سے فائدہ اٹھاناجائز نہیں ہے، حتی کہ ناجائز مقدمہ کی پیروی میں یا رشوت میں دینا بھی جائز نہیں ہے۔

'' والحاصل أنه إن علم أرباب الأموال وجب رده عليهم، وإلا فإن علم عين الحرام لا يحل له، ويتصدق به بنية صاحبه''۔ (فتاوی شامی،5/99،مَطْلَبٌ فِيمَنْ وَرِثَ مَالًا حَرَامًا، ط: سعید)

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

 

 

answered Jan 17, 2023 by Darul Ifta
...