حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہے ابی بن کعب رضی اللہ عنہ حضورﷺ کی خدمت میں حاضر ہو کر عرض کیا یا رسول اللہ آج رات مجھ سے ایک کام ہو گیا اور یہ واقعہ رمضان المبارک کا ہے حضور نے فرمایا اے ابی کیا ہوا تو انہوں عرض کیا۔۔۔۔۔۔
میرے گھر میں چند عورتوں نے کہا ہم نے قرآن نہیں پڑھا ہم آپ کے پیچھے تراویح کی نماز پڑھیں گی چنانچہ میں نے انہیں آٹھ رکعات پڑھائی اور وتر بھی پڑھاۓ اور حضور نے اس پر کچھ نہیں فرمایا اسی طرح آپکی رضامندی کی بناء پر یہ سنت ہوئی
(حیاۃ الصحبہ جلد 3:صفحہ-165)
اس واقعہ کی کیا حقیقت و حیثیت ہے ؟