مزارات پر چڑھاوے کی رقم کا مصرف کیا ہے؟
(۵۸)سوال:کیا فرماتے ہیں علماء دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل میں: نذرانے وغیرہ جو کہ مزاروں پر چڑھائے جاتے ہیں اور خاصی ایک رقم اکٹھی ہوجاتی ہے اس رقم کا مصرف کیا ہے؟ کچھ حضرات کا کہنا ہے کہ مسجد میں لگادیں، بلکہ دیگر بعض حضرات جہاد میں خرچ کرنے کو کہتے ہیں زید کہتا ہے کہ ’’ماأہل بہ لغیراللّٰہ‘‘ میں داخل ہوکر یہ حرام ہے۔ ہاں معطیان توبہ کرلیں اور اجازت دیدیں تو درست ہے، بکر کہتا ہے یہ ناممکن ہے؛ اس لیے کہ دینے والے مختلف مقامات کے ہیں اور ان میں یہ بھی ہے کہ صحیح العقیدہ لوگ بھی نہیں۔دوسرے یہ کہ معطیان نے متولی مزار کو مالک بنایا ہے بہر حال اس رقم کو جائز اور مناسب طریقہ پر خرچ کرنے کی شکل بیان فرمائیے۔
فقط: والسلام
المستفتی: اصغر حسین، دیوبند