51 views
بزرگ کے مزار پر چادر وغیرہ چڑھانا:
(۶۲)سوال:کسی بزرگ کے مزار پر چادر یا دیگر چیزیں چڑھانا کیسا ہے؟
فقط: والسلام
المستفتی: رحیم الدین متعلم مدرسہ ہذا
asked May 28, 2023 in اسلامی عقائد by azhad1

1 Answer

 

الجواب وباللّٰہ التوفیق:اللہ تعالیٰ کے علاوہ کسی کے نام پر دینا، کسی مزار یا کسی خاص مقام پر یا کسی خاص شخصیت کے نام پر نذر و نیاز کرنا، یا مرغ و بکرے وغیرہ چڑھانا یہ سب حرام ہے خواہ اس جانور کو ذبح کرتے وقت بسم اللہ ہی کیوں نہ پڑھ لی جائے؛ اس لیے کہ اس میں اللہ سے بڑھ کر دوسروں (مخلوق) کی تعظیم لازم آتی ہے شامی میں ہے ’’ذبح لقدوم الأمیر و نحوہ کواحد من العظماء یحرم لأنہ أہل بہ لغیر اللّٰہ تعالٰی‘‘(۱) قبر پر چادر وغیرہ چڑھانے کی حرمت بھی نص قطعی سے ثابت ہے نبی اکرم علیہ الصلوٰۃ والسلام کا ارشاد گرامی ہے کہ ’’إن اللّٰہ لم یأمرنا أن نکسو الحجارۃ والطین‘‘(۲) نیز غیر اللہ سے مرادیں مانگنا بھی حرام ہے اور اگر کوئی غیر اللہ کو قادر مطلق سمجھ کر اس سے مانگے تو وہ کافر ہے۔(۳)

(۱) ابن عابدین، الدر المختار مع رد المحتار، ’’کتاب الذبائح‘‘: ج ۹، ص: ۴۴۹۔
ولو ذبح لأجل قدوم الأمیر أو قدوم واحد من العظماء وذکر إسم اللّٰہ یحرم أکلہ لأنہ ذبحہا لأجلہ تعظیما لہ۔ (ابن نجیم، البحر الرائق، ’’ما یقولہ عند الذبح‘‘: ج ۸، ص: ۱۹۲)…(۲) أخرجہ المسلم، في صحیحہ، ’’کتاب اللباس: باب تحریم تصویر صورۃ الحیوان‘‘: ج ۲، ص: ۲۰۰، رقم: ۲۱۰۷۔
(۳) {وَلَا تَدْعُ مِنْ دُوْنِ اللّٰہِ مَالَا یَنْفَعُکَ وَلَایَضُرُّکَج فَإِنْ فَعَلْتَ فَإِنَّکَ إِذًا مِّنَ الظّٰلِمِیْنَ ہ۱۰۶} (سورۃ یونس: ۱۰۶)
{وَإِنْ یَّمْسَسْکَ اللّٰہُ  بِضُرٍّ فَلاَ کَاشِفَ  لَہٗٓ  إِلَّا ھُوَ} (سورۃ یونس: ۱۰۸)
وأعلم أن الأمۃ لو اجتمعت علی أن ینفعوک بشیء لم ینفعوک إلا بشيء قد کتبہ اللّٰہ لک۔ (أخرجہ الترمذي، في سننہ، ’’أبواب الزہد‘‘: ج ۲، ص: ۲۸، رقم: ۲۵۱۶)

 

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج1ص365

answered May 28, 2023 by Darul Ifta
...