47 views
چڑھاوے کی رقم کا مسجد یا مدرسہ میں لگانا:
(۶۳)سوال:چڑھاوے کی رقم کو مسجد یا مدرسہ میں لگانے کا کیا حکم ہے؟
فقط: والسلام
المستفتی: رحیم الدین متعلم مدرسہ ہذا
asked May 28, 2023 in اسلامی عقائد by azhad1

1 Answer

الجواب وباللّٰہ التوفیق:جب چڑھاوے وغیرہ کا سارا مال بالیقین حرام ہے، تو اس کو خود کھانا یا اپنی ذات پر یا مدرسہ یا مسجد میں استعمال کرنا بھی ناجائز و حرام ہی ہے؛ بلکہ اسے صدقہ کر دے۔(۱)

(۱) عن أبي ہریرۃ رضي اللّٰہ عنہ قال: قال رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم: إن اللّٰہ طیب لا یقبل إلا الطیب۔ (مشکوۃ شریف، ’’کتاب البیوع: باب الکسب وطلب الحلال‘‘: ج ۱، ص: ۲۴۱)
وحرام مطلقاً علی الورثۃ) أي سواء علموا أربابہ أولا، فإن علموا أربابہ ردوہ علیہم، ولا تصدقوا بہ کما قدمناہ آنفاً من الزیلعي۔ (ابن عابدین، الدر المختار مع رد المحتار، ’’کتاب الحظر والإباحۃ: باب الاستبراء وغیرہ‘‘: ج ۹، ص: ۵۵۴)
(وقولہ: لو بمالہ الحلال) قال تاج الشریعۃ: أما لو انفق في ذلک ما لا خبیثاً ومالا سببہ الخبیث والطیّب فیکرہ لأن اللّٰہ تعالیٰ لا یقبل إلا الطیّب، فیکرہ تلویث بیتہ بمالا یقبلہ۔ (ابن عابدین، الدر المختار مع رد المحتار، ’’کتاب الصلوٰۃ: باب ما یفسد الصلاۃ وما لا یکرہ فیہا، مطلب کلمۃ لا بأس دلیل أن علی أن المستحب غیرہ‘‘: ج ۲، ص: ۴۳۱
)

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج1ص366

answered May 28, 2023 by Darul Ifta
...