31 views
بزرگ کی یاد میں طاق بنانا اور چراغ جلانا:
(۷۶)سوال:ایک بزرگ ہمارے پاس رہتے تھے ان کا انتقال ہوگیا، وہ جس جگہ دفن ہوئے ہم نے ان کی یادگار میں ایک دیوار میں ایک طاق بنوایا ہے، اس کی زیارت بھی کرتے ہیں، اس میں چراغ بھی جلاتے ہیں، یہ فعل جائز ہے یا نہیں؟ جواب تحریر فرماکر مشکور ہوں۔
فقط: والسلام
المستفتی: شاہنواز، مظفرنگر
asked Jun 3, 2023 in اسلامی عقائد by azhad1

1 Answer

الجواب وباللّٰہ التوفیق:بزرگوں سے محبت، دین کی علامت ہے، دینی تقاضا یہ ہے کہ اللہ والوں سے محبت کی جائے، اللہ والوں سے محبت، نیکی اس لیے ہے کہ ان سے تعلق اللہ کی وجہ سے ہے؛ لیکن وہ قابل محبت اور محبوب اس لیے بنتے ہیں کہ اللہ کو مانتے تھے اور اللہ کی مانتے تھے؛ اس لیے اللہ والوں سے سچی محبت یہی ہے کہ ان کے طریقے پر چلا جائے ان کی تعلیمات اور ارشادات پر عمل کیا جائے(۱) یہ طاق وغیرہ بنوانا بطور یادگار جائز نہیں ہے آئندہ لوگ بدعتیں کرنے لگیں گے؛ بلکہ اپنے دل کے طاق میں ان کے طریقوں کو سجایا جائے۔(۲)

(۱) {فَبَشِّرْ عِبَادِ ہلا ۱۷الَّذِیْنَ یَسْتَمِعُوْنَ الْقَوْلَ فَیَتَّبِعُوْنَ أَحْسَنَہٗط} (سورۃ الزمر: ۱۷)
(۲)من أحدث في أمرنا ہذا ما لیس منہ فہو رد۔ ( مشکوٰۃ المصابیح، ’’کتاب الإیمان: باب الاعتصام بالکتاب والسنۃ، الفصل الأول‘‘: ج ۱، ص:۲۷، رقم: ۱۴۰)


فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج1ص378

answered Jun 3, 2023 by Darul Ifta
...