47 views
کچی قبروں کو پختہ کرنا کیسا ہے؟
(۸۷)سوال:ہمارے گاؤں میں ایک صاحب نے اپنے والدین کی قبروں کو پختہ کر دیا ہے، حالانکہ اس قبرستان میں اور بھی نیک اور صالح حضرات مدفون ہیں، لیکن ان کی قبریں ویسے ہی کچی ہیں جب کہ یہ حضرات اپنے والدین کی قبروں کو پکی کروا رہے ہیں ایسا کرنا شریعت مطہرہ کے رو سے کیسا ہے؟ از راہ کرم مکمل ومفصل جواب تحریر فرما کر اہلیان بستی پر کرم فرمائیں۔
فقط: والسلام
المستفتی: محمد انور اقبال، بھتورا، مدھوبنی (بہار)
asked Jun 5, 2023 in اسلامی عقائد by azhad1

1 Answer

الجواب وبا اللّٰہ التوفیق:پرانی یا نئی کوئی بھی قبر ہو اس کو پختہ کرنا اور مزار کی شکلیں بنانا شریعت اسلامیہ میں ناجائز اور ممنوع ہے، امام ترمذی نے رحمۃ اللہ علیہ حضرت جابر رضی اللہ عنہ کی روایت نقل کی ہے: ’’قال: نہی النبي صلی اللّٰہ علیہ وسلم أن تجصص القبور وأن یکتب علیہا وأن یبنی علیہا وأن توطأ‘‘(۱) اس کی اصل نہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم اور نہ ہی صحابہ کرام رضوان اللہ عنہم کے دور میں ملتی ہے اس سے اگلی نسل میں بدعات وخرافات ظاہر ہونے کا قوی اندیشہ ہے؛ اس لئے اس طرح کی بدعت سے بچنا لازم ہے۔ ’’ولم یکن من ہدیہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم تعلیۃ القبور ولا بناؤہا بآجر ولا بحجر ولبن ولا تشییدہا، ولا تطیینہا ولا بناء القباب علیہا فکل ہذا بدعۃ مکروہۃ مخالفۃ لہدیہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم الخ‘‘(۲) اللہ تبارک وتعالیٰ نے یہود ونصاری پر لعنت فرمائی ہے جنہوں نے اپنے پیغمبروں اور صالحین کی قبروں کو مسجدبنا لیا، ’’لعن اللّٰہ الیہود اتخدوا قبور أنبیائہم مساجد‘‘ (۳)

(۱) أخرجہ الترمذي، في سننہ، ’’أبواب الجنائز، باب ما جاء في کراہیۃ تجصیص القبور والکتابۃ علیہا‘‘: ج ۱، ص: ۲۰۳، رقم: ۱۰۵۲۔   (۲) ابن قیم، زاد المعاد، ’’فصل في تعلیۃ القبور‘‘: ج ۱، ص: ۵۵۰۔
(۳) أخرجہ البخاري، في صحیحہ، ’’کتاب الصلاۃ:، باب ہل ینبش قبور مشرکي الجاہلیۃ‘‘: ج ۱، ص: ۶۱۔

 

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج1ص390

 

answered Jun 5, 2023 by Darul Ifta
...