69 views
سوال: حضرت مفتیان اکرام جیسا کہ میں نے ایک دفعہ تفصیل کے ساتھ ایک مسئلہ بھیجا تھا جو کہ امام صاحب سے متعلق سوال تھا
کہ ان کا نماز پڑھانا اور ان کا ہونٹ کا حرکت نہ کرنا
اور الحمداللہ یہ باتیں بد گومانی پر مبنی نہیں ہے اس کی حقیقت اکثر عوام کے بیچ میں آچکی ہے
حتیٰ  کے امام صاحب کو بتایا بھی گیا اور سمجھایا بھی گیا
اس کے باوجود بھی تبدیلی نہیں ہوئی
ہم جیسے حقیر کی زور و شور کرنے کی وجہ سے عوام تھوڑی ایکشن لیتی ہے لیکن یہ عوام کو کہاں فرق پڑتا ہے
پھر بھی ان کی اقتداء میں نماز پڑھتے ہیں اور گھنا بن کے بیٹھے ہیں
باقی میں اپنی نماز کی کیا ترتیب رکھو اس کا حکم بیان فرما دیں
تاکہ معترضین کو اعتراض کا موقع نہ ملے
asked Jun 28, 2023 in نماز / جمعہ و عیدین by mojahidul islam

1 Answer

Ref. No. 2398/45-3624

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔  اگر امام صاحب نماز کی شرطوں کا خیال نہیں کرتے، اور آپ کے آواز اٹھانے سے فتنہ کا اندیشہ ہے،  اور آپ نے اب تک جو کچھ کہا اس پر کوئی فرق نہیں پڑا تو آپ کسی اور مسجد میں نماز پڑھ لیا کریں یا اس اما م کے پیچھے نماز پڑھنے کے بعد اپنی نماز کی صحت میں شک ہو تو اطمینان قلبی کے لئے آپ اپنی نماز دوہرالیا کریں۔

نوٹ: اما م کے ہونٹ نہ ہلانے کا مقتدی کو کیسے پتا چلتاہے، یہ سمجھ میں نہیں آیا۔

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

 

answered Jul 30, 2023 by Darul Ifta
...