65 views
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
      میاں بیوی میں کسی بات پر جھگڑا ہو گیا بیوی نے شوہر سےگالی دیکر کہا تو مجھے طلاق دے۔۔ جھگڑے کے وقت شوہر نشے میں تھا اسی حالت میں اسنے اپنے بھائی اور ماں کی
 کی موجودگی میں 6-7مرتبہ کہا طلاق ۔طلاق۔  اس طرح نشے کی حالت میں بیوی کے کہنے پر طلاق دینے سے طلاق ہو جاتی ہے یا نہیں ؟؟
asked Jul 5, 2023 in طلاق و تفریق by MEHTAB ALAM

1 Answer

Ref. No. 2397/44-3630

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔  نشہ کی حالت میں بھی طلاق واقع ہوجاتی ہے، اور چھ سات بار طلاق بولنے سے شرعا تین طلاقیں واقع ہوجاتی ہیں۔ اور بیوی شوہر پر حرمت مغلظہ کے ساتھ حرام ہوجاتی ہے، نکاح فوری طور پر ختم ہوجاتاہے، اور دوبارہ نکاح بھی نہیں ہوسکتاہے۔ مطلقہ عورت اپنی عدت گزارکر دوسرے مرد سے نکاح کرنے میں آزاد ہوتی ہے۔

"إن كان سكره بطريق محرم لايبطل تكليفه فتلزمه الأحكام وتصح عبارته من الطلاق و العتاق." (حاشیۃ ابن عابدین،  مطلب في تعريف السكران وحكمه : 3 / 239 ، ط : سعید)

"(و يقع طلاق كل زوج بالغ عاقل) و لو تقديرًا، بدائع ، ليدخل السكران (ولو عبدًا أو مكرهًا) فإن طلاقه صحيح. (قوله: فإن طلاقه صحيح) أي طلاق المكره." (الدر المختار و حاشیۃ ابن عابدین، رکن الطلاق : 3 / 235 ، ط : سعید)

"وإن كان ‌الطلاق‌ ثلاثا في الحرة و ثنتين في الأمة لم تحل له حتى تنكح زوجا غيره نكاحا صحيحا و يدخل بها ثم يطلقها أو يموت عنها، كذا في الهداية."

(فتاوی ہندیہ، کتاب الطلاق ، الباب السادس في الرجعة وفيما تحل به المطلقة وما يتصل به ، فصل فيما تحل به المطلقة وما يتصل به : 473/1 ، ط : دار الفکر)

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

 

answered Jul 9, 2023 by Darul Ifta
...