37 views
1 کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام مسئلہ ذیل کے بارے میں مسئلہ یہ ہے کہ شوہر عبد الرحمٰن نے اپنی بیوی راحنا کو 2003 میں بذریعہ کورٹ تین طلاق دی گواہوں کی موجودگی میں. طلاق نامہ بھی بیوی تک پہنچا دیا ہے. شریعت کے اعتبار سے طلاق واقع ہوگی یا نہیں. قرآن و حدیث اور مستند کتابوں کے حوالہ سے جواب مرحمت فرما کر ممنون و مشکور ہو. المستفتی عبد الماجد خان شہر. سوائی مادھوپور راجستھان پن نمبر. 322027
asked Jul 31, 2023 in طلاق و تفریق by عظمت اللہ

1 Answer

Ref. No. 2448/45-3710

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ عبدالرحمن نے طلاق دی ہے، طلاق نامہ بھی بیوی کے پاس موجود ہے اور گواہ بھی ہیں، اور وہ طلاق کا اقرار بھی کرتا ہے تو پھر طلاق کے وقوع میں شبہہ کیوں ہے؟ طلاق گھر میں دے یا کورٹ میں بہر حال طلاق واقع ہوجاتی ہے، اس لئے کورٹ میں دی گئی طلاق واقع ہوچکی ہے۔ اگر اس کے علاوہ کوئی بات ہو تو اس کی وضاحت کرکے دوبارہ سوال کریں۔    

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

 

answered Aug 3, 2023 by Darul Ifta
...