32 views
خلاف اصول وسنت عبادت کرنے والے کا حکم:       
(۲۴۵)سوال:ایک شخص برابر عبادت کرتا ہے لیکن خلاف اصول و سنت کرتا ہے ایسے شخص کی اللہ تعالیٰ کے نزدیک مغفرت کی کیا شکل ہوگی؟
فقط: والسلام
المستفتی: محمد محسن خان، دہلی
asked Aug 6, 2023 in اسلامی عقائد by azhad1

1 Answer

الجواب وباللّٰہ التوفیق:اس شخص کو اپنا عمل اور اپنی عبادت رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت کے مطابق کرنی چاہئے اگر ان جانے میں خلاف سنت کچھ ہوگیا ہے تو اس کی معافی خدا تعالیٰ سے مانگیں، اللہ تعالیٰ سے مغفرت کی پوری اور قوی امید ہے۔(۱) {إِنَّ اللّٰہَ لَا یَغْفِرُ أَنْ یُّشْرَکَ بِہٖ وَیَغْفِرُ مَا دُوْنَ ذٰلِکَ لِمَنْ یَّشَآئُ ج}(۲)

(۱) {إِنَّمَاالتَّوْبَۃُ عَلَی اللّٰہِ لِلَّذِیْنَ یَعْمَلُوْنَ السُّوْٓئَ بِجَھَالَۃٍ ثُمَّ یَتُوْبُوْنَ مِنْ قَرِیْبٍ فَاُولٰٓئِکَ یَتُوْبُ اللّٰہُ عَلَیْھِمْ ط وَکَانَ اللّٰہُ عَلِیْمًا حَکِیْمًاہ۱۷} (سوۃر النساء: ۱۷)
عن قتادۃ أنہ کان یحدث: أن أصحاب رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم کانوا یقولون: کل ذنب أصابہ عبد فہو بجہالۃ۔ عن قتادۃ: ’’للذین یعملون السوء بجہالۃ‘‘، قال: اجتمع أصحاب رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم فرأوا أن کل شيء عصي بہ فہو ’’بجہالۃ‘‘ عمداً أو کان غیرہ۔
عن مجاہد في قولہ: ’’للذین یعملون السوء بجہالۃ‘‘، قال: کل من عصی ربہ فہو جاہل حتی ینزع عن معصیتہ۔ (محمد بن جرید الطبري: جامع البیان، ’’سورۃ النساء: ۱۷‘‘: ج ۸، ص: ۸۹، رقم: ۸۸۳۲-۸۸۳۳)
وقال عکرمۃ: أمور الدنیا کلہا جہالۃ یعني ما اختص بہا وحرج عن طاعۃ أدلۃ۔ (أبو حبان محمد بن یوسف، البحر المحیط، ’’سورۃ النساء: ۱۷‘‘: ج ۳، ص: ۵۶۱)
(۲) سورۃ النساء: ۴۸۔


فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج1ص535

answered Aug 6, 2023 by Darul Ifta
...