58 views
اشرف نے زاہد کو کہا کہ زاہر میرا وکیل ہے اشرف کی نیت زاہد کو زمین کے جھگڑے میں وکیل بنانے کی تھی چونکہ اشرف موسوس ہے اس وجہ سے اسے لگا کہ زاہد طلاق کا وکیل بن گیا ہے اور اشرف نے وسوسہ کی حالت میں شہریار نامی عالم دین سے پوچھا کہ زاہد کو طلاق کا وکیل بنا دیا ہے جبکہ یہ بات درست نہ تھی بعد میں اشرف کو احساس ہوا کہ یہ وہم ہے طلاق کی وکالت کے وہم کا زاہد اور شہریار مفتی کو معلوم ہے جبکہ اشرف کی بیوی نائلہ کو علم نہ ہے کیا دیانت کےطور پر وکالت زاہد کو نہ.ملی ہے کیونکہ وہ جانتا ہے کہ اشرف موسوس ہے
asked Aug 6, 2023 in طلاق و تفریق by حسان

1 Answer

Ref. No. 2466/45-3769

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔   اشرف نے زمین کے معاملہ میں زاہد کو وکیل بنایا ہے، لہذا زاہد زمین ہی کے معاملہ میں وکیل شمار ہوگا، بلاکسی وجہ کے اس وکالت کو دوسری جانب موڑنا درست نہیں ہے۔ طلاق کی وکالت کا وسوسہ محض وسوسہ ہے، اس کا کوئی اعتبار نہیں ہے، اس میں کوئی شبہہ نہ کیاجائے۔

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

 

answered Aug 16, 2023 by Darul Ifta
...