اشرف نے زاہد کو کہا کہ زاہر میرا وکیل ہے اشرف کی نیت زاہد کو زمین کے جھگڑے میں وکیل بنانے کی تھی چونکہ اشرف موسوس ہے اس وجہ سے اسے لگا کہ زاہد طلاق کا وکیل بن گیا ہے اور اشرف نے وسوسہ کی حالت میں شہریار نامی عالم دین سے پوچھا کہ زاہد کو طلاق کا وکیل بنا دیا ہے جبکہ یہ بات درست نہ تھی بعد میں اشرف کو احساس ہوا کہ یہ وہم ہے طلاق کی وکالت کے وہم کا زاہد اور شہریار مفتی کو معلوم ہے جبکہ اشرف کی بیوی نائلہ کو علم نہ ہے کیا دیانت کےطور پر وکالت زاہد کو نہ.ملی ہے کیونکہ وہ جانتا ہے کہ اشرف موسوس ہے