64 views
خوفناک کہانیاں اور ناول پڑھنا کیسا ہے
asked Aug 6, 2023 in اسلامی عقائد by salim ansari

1 Answer

Ref. No. 2467/45-3741

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔   فرضی کہانیاں یا اس طرح کے ناول جن کا مقصد اردو ادب  کو عام کرنا ہے،  اور جن کے اندر صرف فرضی باتیں ہوں، ان میں فحاشی،اسلامیات کا استہزاء،   مخرب اخلاق اور عشقیہ مضامین شامل نہ ہوں تو ایسی کتابوں اور ناولوں کے پڑھنے میں کوئی حرج نہیں ہے، ان کتابوں کے پڑھنے سے ادبی فائدہ حاصل ہوتاہے۔  لیکن عام طور پر ناولوں کے اندرجھوٹ، عشق  اور  بے حیائی کی باتیں ہوتی ہیں  ، لوگ ان ناولوں میں لگ کر فرائض  سے اور نماز ،روزہ وغیرہ سے غافل ہوکر اپنے قیمتی اوقات ضائع کردیتے ہیں۔  ظاہر ہے ایسی کتابوں کا پڑھنا ذہن اوراخلاق میں فساد کا سبب بنے گا،  معاشرہ میں  برائی پھیلے گی ، اس وجہ سے اس طرح کی   کتابوں سے احتراز کرناچاہئے۔ اولیاء واکابر کے واقعات اور قصے کہانیوں پر  مشتمل بہت ساری کتابیں بازار میں موجود ہیں ان کو پڑھنا چاہئے اور ان  کو پھیلانا چاہئے تاکہ معاشرہ کی اصلاح میں ایک طرح کی  معاونت ہوسکے۔

قال اللہ تعالی:إن الذین یحبون أن تشیع الفاحشة فی الذین آمنوا لھم عذاب ألیم فی الدنیا والآخرة،واللہ یعلم وأنتم لا تعلمون (سورہ نور، آیت:۱۹)، وقال أیضاً في مقام آخر:ومن الناس من یشتري لھو الحدیث لیضل عن سبیل اللہ بغیر علم الآیة(سورہ لقمان، آیت:۶)، وقال التھانوي في أحکام القرآن (۳: ۲۰۰، ۲۰۱):وفذلکة الکلام أن اللھو علی أنواع؛ لھو مجرد، ولھو فیہ نفع وفائدة ولکن ورد الشرع بالنھي عنہ، ولھو فیہ فائدة ولم یرد فی الشرع نھي صریح عنہ ولکنہ ثبت بالتجربة أنہ یکون ضررہ أعظم من نفعہ ملتحق بالمنھي عنہ، ولھو فیہ فائدة ولم یرد الشرع بتحریمہ ولم یغلب علی نفعہ ضررہ ولکن یشتغل فیہ بقصد التلھي،ولھو فیہ فائدة مقصودة ولم یرد الشرع بتحریمہ ولیس فیہ مفسدة دینیة واشتغل بہ علی غرض صحیح لتحصیل الفائدة المطوبة لا بقصد التلھي، فھذہ خمسة أنواع، لا جائز فیھا إلا الأخیر الخامس فھو أیضاً لیس من إباحة اللھو في شییٴ؛بل إباحة ما کان لھواً صورة ثم خرج عن اللھویة بقصد صالح وغرض صحیح فلم یبق لھوا اھ

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

 

answered Aug 13, 2023 by Darul Ifta
...