55 views
کیا فرماتے ہیں علماء دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں: اگر کوئی شخص رکوع سے اٹھنے کے بعد سجدے میں جاتے ہوئے اپنے دونوں ہاتھوں سے پائجامہ ہلکا سا اوپر کو کرلےتاکہ سجدہ کرنے میں آسانی ہو اور ٹخنے نہ چھپے تو کیا ایسا کرنا جائز ہے ؟ کیا یہ عمل عمل کثیر ہے؟

عمل کثیر کی مفتی بہ تعریف کیاہے؟
asked Aug 7, 2023 in نماز / جمعہ و عیدین by Muhd Nafees

1 Answer

Ref. No. 2469/45-3743

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔   عمل کثیر کی تشریح میں متعدد اقوال ہیں، البتہ ان میں مفتی بہ  قول یہ ہے کہ دور سے دیکھنے والے کو یہ غالب گمان ہو کہ یہ شخص نماز میں نہیں ہے۔عمل کثیر مفسد صلوۃ ہے، ایسی صورت میں نماز کا اعادہ واجب ہوتا ہے۔  

صورت مسئولہ میں سجدے میں جاتے وقت دونوں ہاتھوں سے  شلوارکو ہلکا سا اوپر کی طرف کھینچتے ہوئے سجدہ میں جانا عمل قلیل ہے، اس سے نماز فاسد نہیں ہوگی، لیکن بلاضرورت عمل قلیل کی عادت بنا لینا بھی مکروہ ہے، اس لئے  اس سے احتراز کرنا چاہئے اور پائچے کو نماز شروع کرنے  سے پہلےہی  درست کرلینا چاہئے۔

ویفسدہا کل عمل کثیر لیس من أعمالہا ولا لإصلاحہا۔ وفیہ خمسة أقوال: أصحہا مالا یشک بسببہ الناظر من بعید فی فاعلہ أنہ لیس فیہا وإن شک أنہ فیہا أم لا فقلیل (شامی: ۲/۳۸۵، ط: زکریا دیوبند)۔ وکرہ عبثہ بثوبہ (شامی: ۲/۴۰۶۔ مکروہات الصلوة، ط: زکریا دیوبند)

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

answered Aug 13, 2023 by Darul Ifta
...