76 views
السلام و علیکم
میرا ایک سوال ھے۔ اگر کوئی مسلمان گستاخی رسول جیسا عظیم جرم کر دے اور پھر وہ اللہ کی بارگاہ میں سچی توبہ کرے تو کیا اللہ اس کی توبہ قبول فرمائے گا؟ اگر اس پر حد قتل جاری نہ ھو تو کیا اللہ اسے معاف کر کے عذاب سے نجات دے گا؟ یا حد کے بغیر اس کا اسلام اور اس کی اصلاح شدہ زندگی کو مرتے وقت یا روز آخرت ضائع فرما دے گا؟ نیز یہ بھی بتایا جائے کہ اگر توبہ اور اسلام اللہ قبول کر لے گا تو کیا قیامت میں اس جرم کی سزا بھی دے گا؟
جواب چاھیے اللہ آپ کو جزا دے
asked Aug 23, 2023 in بدعات و منکرات by Muhammad Ejaz

1 Answer

Ref. No. 2511/45-3844

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ حضور ﷺ کی شان میں گستاخی کفر تک پہونچادیتی ہے، اس لئے تجدید ایمان کے ساتھ اللہ تعالی کے سامنے سچی توبہ ضروری ہے، سچی توبہ   گناہوں کو ایسے مٹادیتی ہے جیسے کہ وہ گناہ سرزد ہی نہ ہوئے ہوں۔  اس لئے اگر کسی سے گستاخی واقعی ہوئی ہے، اور اس نے معافی مانگ لی تو جمہور کے بقول اس کی توبہ مقبول ہوگی،  اگر اللہ نے اس کی توبہ قبول کرلی تو اس کے اعمال ضائع نہیں ہوں گے اور آخرت میں وہ مجرمین کی فہرست میں شامل نہیں ہوگا اور عذاب سے مامون ہوگا۔ یہ اللہ کو ہی معلوم ہے کہ کس کی توبہ مقبول ہے اور کس کی مردود۔ اللہ تعالی ہم سب کی توبہ قبول فرمائیں۔ آمین

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

 

answered Sep 2, 2023 by Darul Ifta
...