44 views
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شر متین اس بارے میں کہ طاھر معاویہ نامی شخص نے اپنے بھائی زاہد کے ساتھ مل کر جھوٹے فتوے کی بنیاد پہ امیر محمد کے خلاف بلادری میں پروپیگنڈا کیا ہے کہ اس کی بیوی کو تین طلاقیں ہو گئی ہیں جبکہ امیر محمد کے پاس دیوبند مسئلے اور اہل سنت والجماعت کے فتاوے موجود ہیں کہ ایک بھی طلاق نہیں ہوئی اس کے باوجود اس نے جھوٹے پروپیگنڈے کی بنیاد پر بلادری میں امیر محمد کے بائیکاٹ کا اعلان کیا سوال نمبر 1:-اتنا بڑا جھوٹا الزام لگانے پر کیا محمدطاھر معاویہ کے پیچھے نماز ، نماز جنازہ اور نماز جمعہ ہو جاتی ہے، سوال نمبر 2:- کیا وہ نماز کی امامت کا اہل ہے یا نہیں۔سوال نمبر 3:-  دونوں بھائیوں کے ساتھ تعلقات اور کھانے پینے کے بارے میں کیا رائے ہے پلیز رہنمائی فرمائیں امیر محمد یوسی لیٹی تحصیل لاوہ ضلع چکوال
asked Sep 5, 2023 in اسلامی عقائد by Malik Amir

1 Answer

Ref. No. 2552/45-3891

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ غلط اور جھوٹ بول کر یا دھوکہ دے کر فتوی لینا، دوسروں کو ذلیل کرنے کے لئے فتوی حاصل کرنا درست نہیں ہے؛ فتوی  توانسان خود عمل کرنے کے لئے لیتاہے۔ دوسروں کو تکلیف پہونچانے اور سماج میں رسوا کرنے کے لئے غلط طریقہ سے فتوی حاصل کرنے والا گنہگار اور فاسق ہے، اس کی امامت مکروہ تحریمی ہے، تاہم سوال کے صحیح یا غلط ہونے کی ہمارے پاس کوئی بنیاد اور دلیل نہیں ہے، اس لئے بہتر ہوگا کہ اپنے علاقہ کے دارالالافتاء میں صورت حال بناکر فتوی  حاصل کرلیں۔

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

 

answered Sep 11, 2023 by Darul Ifta
...