کیا عہد نبوی اور عہد صحابہؓ میں مساجد رات کو
تلاوت قرآن اور نماز سے آباد رہتی تھیں؟
(۵۱)سوال:کیا فرماتے ہیں علماء کرام و مفتیان عظام مسئلہ ذیل کے بارے میں: کیا دور نبوت اور دور صحابہ میں رات کے وقت مساجد تلاوت قرآن، نفل نمازوں، فضائل صحابہ کی تعلیم سے اسی طرح آباد ہوتی تھیں، جس طرح آج کل دعوت وتبلیغ کے ساتھی جمع ہو کر دیر رات تک یا کچھ وقت تک تعلیم کرتے ہیں، پھر اس کے بعد نفلی عبادات میں مشغول ہوجاتے ہیں، پھر اگر ان سے اس بارے میں معلوم کرتے ہیں، تو وہ کہتے ہیں کہ ہم مسجد کو آباد کرنے کی محنت کر رہے ہیں۔ ان کا یہ جواب دینا اور اس طرح جمع ہو کر عبادت کرنا درست ہے یا نہیں؟ قرآن وحدیث کی روشنی میں جواب دے کر شکریہ کا موقع عنایت فرمائیں۔
فقط: والسلام
المستفتی:محمد صاحب، میرٹھ