الجواب وباللّٰہ التوفیق:سنت کی دو قسمیں ہیں، موکدہ اور غیر موکدہ، اول کے اصرار کے ساتھ ترک پر گناہ ہے اور دوسرے پر نہیں(۲)۔ اگرچہ غیرموکدہ میں بھی اتباع سنت ہی میں خیر ہے اور اسی کو اپنانا چاہئے۔
(۲) السنۃ سنتان: سنۃ أخذہا ہدی وترکہا ضلالۃ: وسنۃ أخذہا حسن وترکہا لا بأس بہ۔ (السرخسي، أصول السرخسي: ج۱، ص: ۴۱۱)… وذکر في المبسوط قال مکحول: السنۃ سنتان: سنۃ أخذہا ہدی وترکہا ضلالۃ، وسنۃ أخذہا حسن وترکہا لا بأس بہ، السنن التی لم یواظب علیہا رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم أخذہا ہدی وترکھا ضلالۃ کالأذان والإقامۃ وصلاۃ العید۔ (البزدوي، کشف الأسرار شرح أصول البزدوي، ’’أقسام العزیمۃ‘‘: ج ۳، ص: ۳۱۰)
فتاوی دارلعلوم وقف دیوبند ج2ص95