34 views
’’صلاۃ فی مسجدی بخمسین ألف صلاۃ‘‘ حدیث کا حکم:
(۵۷)سوال:’’وصلٰوتہ في مسجدي بخمسین ألف صلاۃ‘‘ کیا یہ حدیث صحیح ہے؟ اگر نہیں، تو یہ کس درجہ کی حدیث ہے؟
فقط: والسلام
المستفتی: محمد جاوید، محی الدین پور
asked Sep 7, 2023 in حدیث و سنت by azhad1

1 Answer

الجواب وباللّٰہ التوفیق:یہ روایت سنن ابن ماجہ میں ہے اور سند کے اعتبار سے ضعیف ہے۔ البتہ اس سلسلے میں زیادہ صحیح روایت یہ ہے کہ مسجد نبوی میں نماز کا ثواب ایک ہزار نماز کے برابر ہے۔ روایت کے الفاظ یہ ہیں: ’’صلاۃ في مسجدي ہذا أفضل من ألف صلاۃ في غیرہ من المساجد إلا المسجد الحرام، وإسنادہ علی شرط الشیخین‘‘(۱)

(۱) أخرجہ ابن ماجہ، في سننہ، ’’کتاب إمامۃ الصلاۃ: باب ماجاء في الصلوۃ في المسجد الجامع‘‘: ص: ۱۰۲، رقم: ۱۴۱۳)
ملا علي قاري، مرقاۃ المفاتیح، ’’کتاب الصلاۃ: باب المساجد ومواضع الصلاۃ‘‘: ج ۲، ص: ۳۶۶، رقم: ۶۹۲)


فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج2ص96

answered Sep 7, 2023 by Darul Ifta
...