76 views
عليكم
آج کل جو مشہور خانقاہیں ہیں اس کا طریقہ کار اور سالکین کو ذکر بالجھر کروانا اور مختلف شہروں میں اپنی مجالس میں بھی ذکر بالجھر بیک آواز کرتے ہیں اس کا حکم کیا ہیں نیز یہاں ایک جماعت کے لوگ ہیں جو خود بھی علمائے دیوبند کے ساتھ منسلک کرتے ہیں وہ اس عمل کو بدعت اور بڑے بڑے علما کی گستاخی کرتے ہیں انکو بدعتی کہتے ہیں ابھی حال میں ان لوگوں نے ایک بڑے ادارے سے فتویٰ لیا ہے جس میں ذکر بالجھر کو بدعت قرار دیا ہے وہ سوال سے منسلک ہے اس فتویٰ کی وضاحت اور ہمارے سوال کا جواب جلد از جلد مرحمت فرمائیں کیونکہ ہمارے ہاں کے علماء کرام بھی تشویش میں ہے کہ کیا کریں اور کیا نہیں - جزاکم اللہ
المستفتی: عبداللہ
چارباغ سوات پاکستان
asked Sep 9, 2023 in بدعات و منکرات by اعجاز حسین

1 Answer

Ref. No. 2561/45-3924

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔  اکابر علماء دیوبند کے یہاں ذکر کے دو طریقہ رائج ہیں یا تو انفرادی ذکر کرنا یا شیخ کے ساتھ ان کے مریدین بھی ذکر کرنے بیٹھ جائیں جس سے ایک اجتماعی شکل بن جاتی ہے، لیکن ہر شخص علاحدہ علاحدہ ذکر کرتا ہے کوئی سرا اور کوئی جہر خفی کے ساتھ اس کے علاوہ آپ نے سوال کا جس ذکر بالجہر کا تذکرہ کیا ہے اس کی صورت کی وضاحت نہیں ہے، مطلقاً ذکر جہری بدعت نہیں ہے، بلکہ دونوں طرح ذکر کرنا محقق علماء کے نزدیک جائز ہے حضور صلی اللہ علیہ وسلم نماز کے بعد بلند آواز سے ’’لا الہ الا اللہ وحدہ لا شریک لہ لہ الملک ولہ الحمد وہو علی کل شیئ قدیر‘‘ پڑھا کرتے تھے۔ (مسلم شریف: حدیث نمبر: ٥٩٤)

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

 

answered Sep 17, 2023 by Darul Ifta
...