41 views
کیا صحابہ کی تعداد ایک لاکھ پچیس ہزار ہے؟
(۶۷)سوال:میں نے بہت سی تقریریں سنیں علماء نے صحابہؓ کی تعداد ایک لاکھ پچیس ہزار بیان فرمائی۔ کیا یہ شمار قرآن وحدیث میں کہیں بیان ہوئے؟ بحوالہ بتائیں۔
فقط: والسلام
المستفتی: محمد ارشاد احمد، دہلی
asked Sep 12, 2023 in حدیث و سنت by azhad1

1 Answer

الجواب وباللّٰہ التوفیق:حضرات صحابہؓ کی تعداد کے سلسلہ میں قرآن وحدیث میں کوئی واضح صراحت نہیں ملی۔ حافظ ابن صلاح نے مقدمہ ابن صلاح میں امام ابوزرعہ رازی کے حوالہ سے نقل کیا ہے کہ صحابہ کرامؓ کی مجموعی تعداد ایک لاکھ چودہ ہزار تھی۔ ’’قبض رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم عن مأۃ ألف وأربعۃ عشر ألفا من الصحابۃ ممن روي عنہ وسمع منہ وفي روایۃ ممن رآہ وسمع منہ‘‘(۱) البتہ حافظ عراقی نے لکھا ہے کہ حضرات صحابہؓ کو شمار کرنا اور ان کی تعداد متعین کرنا دشوار ہے، اس لیے کہ وہ حضرات ملکوں میں منتشر تھے۔ امام بخاری نے اپنی صحیح میں کعب بن مالک کے تبوک میں پیچھے رہ جانے کے قصہ کے ذیل میں لکھا ہے کہ ’’أصحاب رسول اللّٰہ کثیر لایجمعھم کتاب حافظ‘‘(۲)

(۱) إبراہیم بن موسیٰ الشافعي، مقدمہ ابن الصلاح۔ (النوع التاسع والثلاثون: ج ۲، ص: ۵۰۱)
(۲) أحمد بن علي بن محمد، الإصابۃ في تمییز الصحابۃ: ج ۱، ص: ۸۷۔


فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج2ص107

answered Sep 12, 2023 by Darul Ifta
...