1,177 views
سورہ حشر کی آخری تین آیات پڑھنے کی فضیلت:
(۶۸)سوال:کیا معاقل بن یسار سے مروی یہ حدیث صحیح ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کہ جو صبح ہرروز تین مرتبہ ’’أعوذ باللّٰہ السمیع العلیم، من الشیطان الرجیم‘‘ اور پھر سورہ  حشر کی آخری تین آیات پڑھے، تو اللہ تعالیٰ ستر ہزار فرشتے اس پر رحمت کے لیے اگلی صبح تک بھیجتے رہتے ہیں۔ اگر اس دن اس کا انتقال ہوجائے، تو شہادت کی موت ہوگی، اگر شام میں کہے، تو یہی ثواب ہوگا۔
فقط: والسلام
المستفتی: محمد فرمان، مید پور، میرٹھ
asked Sep 12, 2023 in حدیث و سنت by azhad1

1 Answer

الجواب وباللّٰہ التوفیق:یہ حدیث متعدد کتب حدیث میں مذکور ہے، امام ترمذی نے اس پر حدیث ’’غریب‘‘ کا حکم لگایا ہے؛ جبکہ ترمذی کے بعض نسخوں میں ’’حسن غریب‘‘ مذکور ہے۔ سنن دارمی کے محقق نے حدیث کو حسن قرار دیا ہے، بعض حضراتِ محدثین نے حدیث کے ایک راوی خالد بن طہمان کی وجہ سے اس حدیث کو ضعیف قرار دیا ہے، تاہم فضائل اعمال کے باب میں یہ روایت قابل عمل ہے۔(۱)

(۱) عن معقل بن یسار عن النبي صلی اللّٰہ علیہ وسلم قال: من قال حین یصبح أعوذ باللّٰہ السمیع العلیم من الشیطان الرجیم وثلاث آیات من آخر سورۃ الحشر وکل اللّٰہ بہ سبعین ألف ملک یصلون علیہ حتی یمسي وإن قالہا مساء فمثل ذلک حتی یصبح، قال حسین: سلیم أسد: إسنادہ حسن۔ (أخرجہ عبد اللّٰہ بن عبد الرحمن، في سنن دارمي: ج ۲، ص: ۵۵۰، رقم: ۳۴۲۵)
ہذا حدیث حسن غریب صحیح، أخرجہ الترمذي، في سننہ، ’’أبواب الدعوات، باب ما جاء في الدعاء إني أصبح وأمسیٰ‘: ج ۲، ص: ۱۷۶، رقم: ۳۳۸۸)
خالد بن طہمان، أبو العلاء الخفاف:
حدثني نافع بن أبي نافع عن معقل بن یسار عن النبي صلی اللّٰہ علیہ وسلم قال: من قال حین یصبح ثلاث مرات: أعوذ باللّٰہ السمیع العلیم من الشیطان الرجیم وقرأ ثلاث آیات من آخر سورۃ الحشر، وکل اللّٰہ بہ سبعین ألف ملک یصلون علیہ حتی یمسي، وإن مات في ذلک الیوم مات شہیداً، ومن قالہا: حین یمسي کان بتلک المنزلۃ ہذا حدیث حسن غریب، لا نعرفہ إلا من ہذا الوجہ۔ (محمد ناصر الدین، صحیح وضعیف سنن الترمذي: ج ۱، ص: ۳۱۵، رقم: ۲۹۲۲)  عن أبي علاء خالد بن طہمان، عن نافع ولم ینسبہ عن معقل بن یسار رفعہ من قال حین یصبح أعوذ باللّٰہ السمیع العلیم من الشیطان الرجیم وثلاث آیات من سورۃ الحشر، وکل اللّٰہ تعالیٰ ألف ملک یصلون علیہ حتی یمسي الحدیث، وقال حسن غریب، لا نعرفہ إلا من ہذا الوجہ انتہی ولم یصفہ إلا بنافع بن أبي نافع وکذلک أخرجہ الدارمي في مسندہ، عن أبي ہریرۃ من طریق أبي أحمد الزبیري وأخرج الحلیمي في مسندہ عن أبي أحمد الزبیري ثلاثۃ أحادیث۔ (أحمد بن علي بن محمد، تہذیب التہذیب: ج ۱، ص: ۴۱۱)

 

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج2ص108

answered Sep 12, 2023 by Darul Ifta
...