193 views
عمرہ پر جانے سے پہلے اہل محلہ کو دعوت کھلانے  کا کیا حکم ہے
asked Sep 13, 2023 in بدعات و منکرات by MEHTAB ALAM

1 Answer

Ref. No. 2568/45-3928

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔   عمرہ  پر جانے سے پہلے آدمی کے ذمہ جو حقوق واجبہ ہیں ان کی ادائیگی کی کوشش کرے، اور قرض وغیرہ جو کچھ بھی ذمہ میں ہو، اس کو اداکرے، پھر اگر گنجائش ہو تورشتہ دار، دوست و احباب کی دعوت کرنا تاکہ سب سے ملاقات ہوجائے فی نفسہ جائز ہے، اور دعوت میں سلیقہ مندی کا مظاہرہ ہو ، کوئی ایسا کام نہ ہو کہ بعض  دوسرے رشتہ داروں کی ایذا کا سبب بنے، لیکن چونکہ آج کل ان دعوتوں میں بہت سی خرابیاں در آئی  ہیں ، اور آئندہ مزید مفاسد پیداہونے کا اندیشہ ہے، اس لئے اس کا ترک مناسب معلوم ہوتاہے۔ عمرہ ایک اہم عبادت ہے، ریا  اور نام و نمود اس کے ثواب کو خاکستر کرسکتاہے۔تاہم  اگر کسی نے دعوت  کے اصول وآداب کی رعایت کے ساتھ دعوت کردی تو تحفہ کے لین دین سے اجتناب کرنا چاہئے کہ کہیں یہ آئندہ چل کر رسم نہ بن جائے ۔ جب کوئی چیز رسم بن جاتی ہے تو اس کا ترک کرنا انتہائی دشوار ہوجاتاہے۔

وفی الدر المختار(۴۷۱/۲): ویستأذن ابویہ ودائنہ وکفیلہ ویودع المسجد برکعتین ومعارفہ ویستحلھم ویلتمس دعائھم۔

وفی احیاء العلوم (۱۷/۲): امّا الدعوۃ: فینبغی للداعی ان یعمد لدعوتہ الاتقیاء دون الفساق قال ﷺ اکل طعامک الابرار فی دعائہ لبعض من دعالہ… وینبغی ان لایھمل اقاربہ فی ضیافتہ فإن اھمالھم ایحاش وقطع رحم وکذلک یراعی الترتیب فی اصدقائہ ومعارفہ فإن فی تخصیص البعض ایحاشا لقلوب الباقین وینبغی ان لا یقصد بدعوتہ المباھاۃ والتفاخر بل استمالۃ قلوب الاخوان والتسنن بسنۃ رسول اﷲ ﷺ فی اطعام الطعام وادخال السرور علی قلوب المؤمنین۔ (نجم الفتاوی جلد 3)

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

 

answered Sep 17, 2023 by Darul Ifta
...