علم کو دینی اور دنیاوی میں تقسیم کرنا:
(۱۲۰)سوال:مولانا صاحب: علم کو دو حصوں یعنی دینی علم اور دنیاوی علم میں تقسیم کرنا کہاں تک درست ہے؟ کیونکہ ہر چیز اللہ تعالیٰ نے بنائی ہے، لہٰذا ہر علم اللہ کی قدرت پر دلالت کرتا ہے۔ یقینا قرآن اللہ تعالیٰ کے الفاظ ہیں اور یہ سب سے اونچے درجہ پر ہیں، سب سے اول درجہ اس کو حاصل ہے؛ لیکن کیا دوسرے علوم کو دوسرا یا تیسرا درجہ حاصل ہوسکتا ہے؟
فقط:والسلام
المستفتی: ریاست علی، بجنوری