الجواب وباللّٰہ التوفیق:رحمۃ للعالمین حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے مخصوص ہے جیسا کہ قرآن پاک کی آیت {وما أرسلناک إلا رحمۃ للعالمین}(۱) سے مستفاد ہوتا ہے لیکن کوئی شخص کسی بزرگ متقی دیندار کے لئے یہ جملہ استعمال کرے اور اس کا منشاء اور مقصد یہ ہو کہ ان کی وجہ سے ظلم سے لوگ بچے ہوئے ہیں۔ عدل وانصاف جاری ہے، مصائب وپریشانیوں سے تحفظ اللہ نے دیا ہوا ہے، تو مقصد اور نیت کے اعتبار سے ایسا کہنے پر کہنے والے کو مطعون نہیں کیا جائے گا۔
(۱) سورۃ الأنبیاء: ۱۰۷۔
فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج2ص211