95 views
غزوات کے موقعہ پر علم استعمال کرنے کی حکمت کیا ہے؟
(۲۱)سوال:حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے مختلف غزوات کے موقع پر علم استعمال کرنے کی حکمت کیا تھی؟ اور اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے مختلف غزوات کے مواقع پر کس کس رنگ کے علم استعمال کئے ہیں، اور قومی نشان کے طور پر جھنڈا استعمال کرنا درست ہے یا نہیں؟
فقط: والسلام
المستفتی: مولانا عبدالمتین مظاہری، لکھنؤ
asked Sep 24, 2023 in حدیث و سنت by azhad1

1 Answer

الجواب وباللّٰہ التوفیق:رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اور حضرات صحابۂ کرامؓ نے غزوات کے مواقع پر جہاد میں نظم وضبط قائم رکھنے کے لیے جھنڈا استعمال فرمایا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو سفید رنگ پسند تھا۔ ترمذی شریف میں ہے کہ فتح مکہ کے موقع پر آپ کا جھنڈا سفید رنگ کا تھا البتہ ابن قیم کے بیان کے مطابق آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے جھنڈے میں کبھی کبھی سیاہ رنگ کو بھی اختیار کیا گیا اور خاص خاص قبائل اور لشکروں کے جھنڈوں کا رنگ کبھی سفید کبھی سرخ کبھی زرد کبھی سیاہ وسفید کا مجموعہ منقول ہے۔ احادیث پر نظر ڈالنے سے معلوم ہوتا ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم اور حضرات صحابہؓ کے جھنڈے استعمال کرنے کا مقصد اور اس کی حکمت جہاد میں نظم وضبط کو قائم کرنا اور اس کو باقی رکھنا تھا۔ اور ان میں کسی خاص کپڑے کا اہتمام مقصود وملحوظ نہ تھا، جو کپڑا میسر آگیا اسی کو استعمال کرلیا گیا حتی کہ ایک مرتبہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی چادر ہی کا جھنڈا بنالیا گیا تھا؛ لہٰذا جہاد کے موقع پر مذکورہ مقصد کے لیے جھنڈے کا استعمال نہ صرف جائز ہے؛ بلکہ مسنون ہے۔ لیکن دیگر مقاصد کے لئے جھنڈوں یا خاص رنگوں کو مسنون سمجھنا درست نہیں۔(۱)

(۱) عن براء بن عازب اسألہ عن رایۃ رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم فقال: کانت سوداء مربعۃ من نمرۃ۔ (أخرجہ الترمذي، في سننہ، ’’أبواب الجہاد، باب ما جاء في الرایات‘‘: ج ۲، ص: ۶ ۲۹، رقم: ۱۶۸۰)

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج2ص211

answered Sep 24, 2023 by Darul Ifta
...