23 views
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ حضرت مفتی صاحب مسئلہ مجھے یہ معلوم کرنا تھا کہ جسم کے کسی حصے سے خون نکلنا شروع ہوا اور ابھی زخم کے منہ سے بہا نہیں تھا کہ میں نے دھو ڈالا اور اب دھونے کے بعد خون اس حد تک نکل گیا کہ پہلا خون اور دھونے کے بعد جو خون نکلا تھا اگر ایک جگہ جمع کیا جاتا تو بہ پڑتا اب اس میں یہ وجاہت کرے کہ خون کے بہنے سے پہلے جو حصہ کو پانی سے دھویا گیا اور خون کو دھلنے والا پانی جسم میں پھیلا تو کیا پھیلا ہوا پانی ناپاک ہوگا بعد میں خون زائد نکل جانے سے اور پہلا خون اور دھلنے کے بعد نکلنے والا بہنے کے قابل ہو جانے کے وجہ سے   جب کہ یہ ایک ہی مجلس میں ہوا ہے ۔
asked Sep 25, 2023 in طہارت / وضو و غسل by Muslimah

1 Answer

Ref. No. 2603/45-4122

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔    زخم سے خون بہا اور آپ نے اس کو پونچھ دیا یا دھولیا ، پھر اس کے بعد زخم سے خون بہا تو دھونے سے پہلے اور دھونے کے بعد بہنے والے خون کے مجموعہ کو دیکھاجائے گا اگر وہ مجموعی طور پر اتنی مقدار میں ہو کہ اگر پونچھا نہ جاتا تو جمع ہو کر بہہ پڑتا تو اس سے وضو ٹوٹ جائے گا، اور اس خون سے جو پانی میں لگے گا وہ بھی ناپاک ہوگا۔

وينقضه) خروج منه كل خارج (نجس) بالفتح ويكسر (منه) أي من المتوضئ الحي معتادا أو لا، من السبيلين أو لا (إلى ما يطهر) بالبناء للمفعول: أي يلحقه حكم التطهير.ثم المراد بالخروج من السبيلين مجرد الظهور وفي غيرهما عين السيلان ولو بالقوة، لما قالوا: لو مسح الدم كلما خرج ولو تركه لسال نقض وإلا لا، كما لو سال في باطن عين أو جرح أو ذكر ولم يخرج." (رد المحتار) 1/ 134)

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

 

answered Dec 7, 2023 by Darul Ifta
...