19 views
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ حضرت مفتی صاحب مفتی تاریک مسعود صاحب فرما رہے تھے کہ اگر پیشاب کی چھیٹے سوئی کے نوک کے برابر لگ جائے تو وہ پاک ہے اس میں اندازہ لگنے کی کوئی اور صورت ہو تو بتائیں کیونکہ سوئی کا نوک  بہت باریک ہوتا ہے اور دکھنا اتنا ممکن نہیں ہے کیا اگر چھینٹے  سوئی کے نوک سے زائد ہو جو صاف نظر بھی اتا ہو تو کیا وہ بھی پاک ہوگا ۔
asked Sep 25, 2023 in طہارت / وضو و غسل by Muslimah

1 Answer

Ref. No. 2602/45-4123

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔    سوئی کے ناکے کے برابرپیشاب کی باریک چھینٹیں  بدن یا کپڑوں پر پڑجائیں اور نظر نہ آتی ہوں بلکہ صرف احساس ہوا ہو تو وہ معاف ہیں، البتہ اگر پیشاب کی چھینٹیں نظر آرہی ہوں  اور مجموعی طور پر ایک درہم (یعنی سوا انچ کے برابر )کے پھیلاؤ سے زیادہ ہوں تو پھر وہ معاف نہیں ہوں  گی اور ان کو دھوئے بغیر نماز نہیں ہوگی۔ ہاں اگر ایک درہم کے پھیلاؤ سے کم ہوں تو ان میں نماز تو ہوجائے گی لیکن جان بوجھ کر اس میں نماز پڑھنا مکروہ ہے۔

۔و بول انتفخ كررؤس ابر وكذا جانبها الأخر و ان كثر باصابة الماء للضرورة (فتاوى شامي  580/1)

(.كرؤوس ابر ) بكسر الهمزه جمع ابرة احتراز عن المسئلة كما في” شرح منيه “ر “الفتح ” ، قوله : ( وكذا جانبها الاخر ) اي : خلافا” لابي جعفر الهندواني حيث مع جانب الاخر ، وغيره من المشائخ قالوا : لا يعتبر الجا نبان ، و اختاره “الكافي ” “حليه” فرؤوس الابر تمثيل للتقليل كما في” القهستاني ” عن الطلبه ، لكن في ايضا” عن الكرماني ان هذا ما لم ير على الثوب ، والا وجب غسله اذا صار بالجمع اكثر من قدر الدرهم اه‍… ( فتاوى شامي  580/1)

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

 

answered Dec 7, 2023 by Darul Ifta
...