32 views
اہل سنت والجماعت کس کو کہتے ہیں؟
(۲)سوال:اہل سنت والجماعت کس کو کہتے ہیں اور جماعت اہل حدیث اس جماعت میں داخل ہیں یا نہیں؟
فقط: والسلام
المستفتی: محمد عبدالرؤف ، سیتاپور
asked Sep 28, 2023 in مذاہب اربعہ اور تقلید by azhad1

1 Answer

الجواب وباللّٰہ التوفیق:اہل سنت والجماعت وہ لوگ ہیں جو توحید ورسالت اور ملائکہ وقرآن وحدیث پر اعتقاد رکھتے ہوں، قیامت وخیر وشر کے اللہ تعالیٰ ہی کی طرف سے ہونے کے قائل ہوں، جماعت صحابہؓ کو برحق سمجھتے ہوں، قرآن وحدیث کی روشنی میں اجماع وقیاس سے مستنبط مسائل کو درست مانتے ہوں، قرآن وحدیث کی تشریحات وصحابہ رضوان اللہ عنہم اجمعین وسلف صالحین کی تشریحات کی موافقت کرتے ہوں؛ اور تشریحات میں عقلیات وظاہر کو ترجیح نہ دیتے ہوں وغیرہ وغیرہ۔ مذکورہ فی السوال لوگ اگر ایسے ہوں، تو اہل سنت والجماعت میں ہیں ورنہ نہیں۔(۱)

(۱) عن عبد اللّٰہ بن عمرو رضي اللّٰہ عنہما قال: قال رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم: لیأتین علی أمتي ما أتی علی بني إسرائیل حذو النعل بالنعل حتی إن کان منہم من أتی أمہ علانیۃ، لکان في أمتي من یصنع ذلک، وإن بني إسرائیل تفرقت علی ثنتین وسبعین ملۃ، وتفترق أمتي علی ثلاث وسبعین ملۃ، کلہم في النار إلا ملۃ واحدۃ، قالوا: ومن ہي یا رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم؟ قال: ما أنا علیہ وأصحابي۔ (أخرجہ الترمذي، في سننہ، ’’أبواب الإیمان، باب ما جاء في افتراق ہذہ الأمۃ‘‘: ج ۲،ص: ۹۲، رقم: ۲۶۴۱)  …قال صاحب المرقاۃ: المراد ہم المہتدون المتمسکون بسنتي وسنۃ الخلفاء الراشدین من بعدي، فلا شک ولا ریب أنہم ہم أہل السنۃ والجماعۃ، وقیل: التقدیر أہلہا من کان علی ما أنا علیہ وأصحابي من الاعتقاد والقول والفعل، فإن ذلک یعرف بالإجماع، فما أجمع علیہ علماء الإسلام فہو حق وماعداہ باطل۔ (ملا علي القاري، مرقاۃ المفاتیح، کتاب الإیمان‘‘: ج ۲، ص: ۵۹، رقم: ۱۷۱)

عن ابن عمر رضي اللّٰہ عنہ قال: قال رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم: اتبعوا الأعظم: یعبر بہ عن الجماعۃ الکثیرۃ، والمراد ما علیہ أکثر المسلمین قیل: وہذا في أصول الاعتقاد کأرکان الإسلام، وأما الفروع کبطلان الوضوء بالمس مثلاً فلا حاجۃ فیہ إلی الإجماع، بل یجوز اتباع کل واحد من المجتہدین کالأئمۃ الأربعۃ، وما وقع من الخلاف بین الماتریدیۃ والأشعریۃ في مسائل فہي ترجع إلی الفروع في الحقیقیۃ فإنہا ظنیات۔ (ملا علي القاري، مرقاۃ المفاتیح، ’’لزوم الجماعۃ‘‘: ج ۱، ص: ۲۶۱، رقم: ۱۷۴)

أقول الفرقۃ الناجیۃ ہم الآخذون في العقیدۃ والعمل جمیعاً بما ظہر من الکتاب والسنۃ، وجری علیہ جمہور الصحابۃ والتابعین وإن اختلفوا فیما بینہم فیما لم یشتہر فیہ نص، ولا ظہر من الصحابۃ اتفق علیہ استدلالا منہم ببعض ما ہنالک أو تفسیر المجملۃ۔ (الإمام أحمد المعروف بشاہ ولي اللّٰہ الدہلوي؛ حجۃ اللّٰہ البالغۃ، ’’أبواب الاعتصام بالکتاب والسنۃ، الفرقۃ الناجیۃ وغیرہ الناجیۃ‘‘: ج ۱، ص: ۵۵۶)

إن ہذہ المذاہب الأربعۃ المروجۃ المحررۃ قد أجمعت الأمۃ أو من یعقد بہ منہما علی جواز تقلید ہا إلی: یومنا ہذا۔ (’’أیضاً‘‘)

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج2ص248

 

answered Sep 28, 2023 by Darul Ifta
...