گشت کو نبیوں کا عمل قرار دینا:
(۵)سوال:ایک صاحب تبلیغی اجتماع میں بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ گشت نبیوں کی سنت ہے، ہر نبی نے یہ کام گشت کے ذریعہ کیا ہے، بیان کے ذریعہ نہیں، اجتماع کے ذریعہ نہیں، فاقوں کے ذریعہ نہیں؛ کچھ آگے چل کر فرمایا: حضرت مولانا الیاس رحمۃ اللہ علیہ فرماتے تھے جو ایک ہفتہ ذمہ داری سمجھ کر اپنی مسجد کے ماحول میں گشت کرتا رہے گا، تو ایمان پر مرنا خدا کی طرف سے طے ہے، جب موت آئے گی ایمان پر آئے گی اور اگر اس کے محلہ میں عذاب آنا ہے، تو اللہ تعالیٰ اس کو دیکھ کر عذاب ہٹالیں گے اور اگر عذاب آنا طے ہے، تو اس شخص کو وہاں سے ہٹالیں گے اور اگر گشت نہیں کر رہا ہے اور چاہے کتنی بھی عبادت کر رہا ہو اللہ کی طرف سے ضمانت نہیں کہ موت ایمان پر آئے گی یا عذاب ہٹا لیا جائے گا، یہ کیسا ہے؟
ایک صاحب نے تو گشت کو فرض عین سے بھی شدید بتایا، نہ کرنے والے کو گنہگار بتایا؛ پس یہ فرض ہے یا واجب ہے یا مستحب ہے۔ حکم صاف فرمائیں؟
فقط: والسلام
المستفتی: مشتاق احمد، دہلی