تبلیغی جماعت کو مدارس پر فوقیت دینا:
(۱۵)سوال:کیا موجودہ تبلیغی جماعت کو مدارس پر فوقیت دینا اور اس کا م کی فضیلت ایک غیر شرعی وضع قطع والے شخص کے لئے اس کا بیان کرنا جائز ہے یا نہیں۔ اور یہ کہنا کہ آج دین اس کام کی برکت سے زندہ ہے جب کہ بانی تبلیغ حضرت مولانا محمد الیاس صاحب نے مدارس و خانقاہوں پر اس کام کو فضیلت دینے سے منع کیا ہے اور حضرت مولانا زکریاصاحب ؒ نے بھی اپنی کتاب ملفوظات کے ص ۳۲ پر لکھا ہے کہ یہ کام بہت اونچا ہے جو مدارس اور خانقاہوں میں نہیں ہے۔ موجودہ جاہل تبلیغی حضرات کی طرف سے مولانا محمد الیاس اور حضرت شیخ کی باتوں کا مذاق اڑایا جارہا ہے اور وہ سب کچھ کہا جا رہا ہے جن سے ان حضرات اکابر نے منع کیا ہے کیا جماعت تبلیغ کے حضرات کو ایسا کہنا جائز ہے براہ کرم آپ تفصیل سے اس کا جواب عنایت فرمائیں۔
فقط: والسلام
المستفتی: حافظ حبیب الرحمن، مراد آباد