33 views
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
ایک سوال تھا کہ اگر کوئی شخص بیرون ملک کام کرتا ہے اور وہ وہاں سے ہندوستان میں پیسہ بھیجتا ہے تو کچھ کمپنی ایسی ہوتی ہیں کہ اگر انکے ذریعے ہم کرنسی کا تبافلہ کراتے ہیں مطلب وہ پیسے جو بھیجے ہیں انکو ان کمپنی کے ذریعے لیتے ہیں تو وہ ایک دو روپیہ بڑھا کر دیتے ہیں اس ریٹ سے جو عام طور پر ہوتا ہے مثلا اگر بایس کا ریال ہے تو وہ کمپنی والے تیئس دیتے ہیں تو کیا ہمارا ان کمپنی کے ذریعے پیسے نکلوانا اور یہ مزید پیسے لینا کیسا ہے؟
asked Oct 6, 2023 in اسلامی عقائد by Ahsan Qasmi

1 Answer

Ref. No. 2618/45-3991

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔  کرنسی کاریٹ کم زیادہ ہوتارہتاہے، اور آپ جس  کمپنی سے کرنسی کا تبادلہ کرتے ہیں اس سے معاملہ طے ہونا ضروری ہے،  دوملکوں کی کرنسی کا تبادلہ کمی بیشی کے ساتھ جائز ہے، اس لئے بازار کے ریٹ سے کم یا زیادہ لینےمیں  کوئی حرج نہیں ہے البتہ معاملہ نقد ہونا ضروری ہے،  ادھار نہیں ہونا چاہئے۔ 

وإذا عدم الوصفان والمعنی المضموم إلیہ حل التفاضل والنساء لعدم العلة المحرمة (ہدایة: ۳/۷۹)

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

 

answered Oct 22, 2023 by Darul Ifta
...